آزاد کشمیر کو پاکستان کا صوبہ بنانے کی تجویز، قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر نے انسانی حقوق کمیشن کی تجویز سختی سے مسترد کر دی

مظفرآباد (پی این آئی) آزاد کشمیر اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان پیپلزپارٹی کے سابق صدر چودہری لطیف اکبر نے پاکستان کی انسانی حقوق کمشن نامی تنظیم کی جانب سے منقسم ریاست اور متنازعہ ریاست جموں کشمیر کے ایک حصے کو استصواب رائے سے پہلے ہی پاکستان کا صوبہ بنانے کے مطالبہ کو مسترد کر دیا ہے۔

سینٹرل پریس کلب مظفرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری لطیف اکبر نے حکومت سے مشیر رائے شماری تعینات کرنے کا مطالبہ کیا انھوں نے کہا کہ کشمیریوں کو رائے شماری کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جائے انسانی حقوق کمیشن نامی تنظیم کی طر ف اس طرح کا مطالبہ کشمیر مسلہ کو نقصان پہنچاسکتا ہے ۔ریاست جموں کشمیر سے مراد 13 اگست 1947 کو موجود ریاست ہے ہیومن رائٹس کمشن نامی تنظیم کا مطالبہ پاکستان کے کشمیر پر موقف کے بھی خلاف ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی مطالبہ کرتی ہیکہ آزد کشمیر میں مشیر رائے شماری تعینات کیا جائے پاکستان پیپلز پارٹی نے 1975 میں اپنے دور حکومت میں باقاعدہ مشیر رائے شماری تعینات کیا تھا اقوام متحدہ کشمیر پر رائے شماری کے لئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔ جب تک کشمیر کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ نہیں ہو جاتا آزاد حکومت اور گلگت حکومت کو بااختیار حکومت بنایا جائے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں