خیرات نہیں، حق مانگتے ہیں، وفاقی حکومت 49 ارب ترقیاتی بجٹ فراہم کرے ورنہ آزاد کشمیر اسمبلی میں بجٹ پیش نہیں کریں گے، وزراء کی دہمکی

مظفرآباد (آئی اے اعوان) ہم خیرات نہیں اپنا حق مانگتے ہیں ۔وفاقی حکومت ترقیاتی منصوبوں کیلئے 49 ارب فراہم کرے ورنہ آزاد کشمیر اسمبلی میں بجٹ پیش نہیں کریں ۔کیا حکومت پاکستان کے نزدیک آزاد ریاست جموں و کشمیر کی اہمیت نالہ لئی سے زیادہ جس کا بجٹ 70 ارب روپے ہے۔

آزاد کشمیر کابینہ کے 4 وزراء نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حکومت پاکستان کی جانب سے آزاد کشمیر کے ترقیاتی بجٹ کٹ لگانے کے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کر دیا وزراء کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے بجٹ پر کٹ لگانے کے باعث آزاد کشمیر حکومت کو بجٹ کی تیاری میں مشکلات کا سامنا ہےجبکہ 414 جاری ترقیاتی منصوبوں میں سے اس سال 166 منصوبے مکمل ہونے تھے۔

جو آئندہ پانچ سال میں بھی مکمّل نہیں ہو سکیں گے ۔آزاد کشمیر کابینہ کے وزراء وزیر بلدیات خواجہ فاروق احمد وزیر منصوبہ بندی وترقیات چوہدری رشید, وزیر زراعت سردارمیر اکبر اور مشیر اطلاعات چوہدری رفیق نئیر نے واضح کیا کہ اگر حکومت پاکستان نے بجٹ پر کٹ ختم نی کی تو آزاد کشمیر حکومت اسمبلی میں اپنا بجٹ پیش نہیں کرے گی انکا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے 20ہزار کروڑ کے پیکج کو ٹھکرا کر کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ لگایا اور یہاں حکومت پاکستان نے پاکستان کیلئے قربانیاں دینے والے کشمیریوں کے بجٹ پر کٹ لگادیا۔

وزراء نے کہا کہ ہم پاکستان کیلئے مزید قربانیاں دینے کیلئے تیار ہیں مگر اپنے جائز حق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں