برمنگھم(پی این آئی) صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ برطانیہ میں مقیم کشمیری مسئلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر میں جاری بربریت کو رکوانے کے لیے بہتر طور پر اپنا رول ادا کر سکتے ہیں۔ اس لیے برطانیہ میں مقیم کشمیری اپنے آپ کو منظم کر لیں، میں نے 2014 سے 2018 تک لندن، ڈبلن، نیو یارک، برسلز اور برلن میں کشمیر پیس فورم انٹرنیشنل کے زیر اہتمام ملین مارچز کیے۔
لہذا تمام کشمیری کشمیر پیس فورم انٹرنیشنل کے پلیٹ فارم پر اکٹھے ہو جائیں تاکہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارت کی ریشہ دوانیوں اور ظلم و بربریت کا بھرپورانداز میں جواب دیا جا سکے۔ اسی طرح دوسرے ممالک میں بھی مقیم کشمیریوں کو منظم اور متحد کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مسئلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کے خلاف جارحانہ انداز میں عالمی سطح پر آواز اٹھائی جا سکے۔ میں نے گزشتہ روز حریت رہنما یاسین ملک کی رہائی کے لیے ایک ڈیفنس کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو ان کی رہائی کے لیے قانونی مشاورت اور اس سلسلے میں دیگر معاملات پر کام کرے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں برمنگھم میں کشمیری کمیونٹی کی طرف سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے استقبالیہ سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر استقبالیہ کی صدارت چوہدری خادم حسین نے کی جبکہ اس موقع پر استقبالیہ سے بیرسٹر کرامت حسین، چوہدری حکم داد، چوہدری دلپزیر، چوہدری مالک، چوہدری شعبان، چوہدری امجد، چوہدری عبدالغفور، چوہدری محمد حسین، سردار سرفراز قیوم، عنصر علی خان، پہلوان اللہ دتہ، عرفان لہڑی، گلفراز اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر کو انٹرنیشنل فورمز پر جارحانہ انداز میں اٹھانے کے لیے بیرون ملک آباد کشمیریوں کو اپنی کوششیں تیز کر دینی چاہیں تاکہ بھارت کی مسئلہ کشمیر کو ختم کرنے اور مقبوضہ کشمیر کو ہڑپ کرنے کی کوششوں کو ناکام بنایا جا سکے۔
لہذا برطانیہ اور دیگر ممالک میں مقیم کشمیری متحد اور منظم ہو جائیں اور انٹرنیشنل کمیونٹی کی توجہ مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال کی جانب مبذول کروائیں اور بھارت کے مکروہ چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیں اور بھارت کے مکروہ عزائم کو ناکام بناتے ہوئے اسے دفاعی پوزیشن پر لا کھڑا کریں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں