برمنگھم(پی این آئی)صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے حریت رہنما یاسین ملک کو بھارتی عدالت کی جانب سے جھوٹے مقدمات میں عمر قیدر کی سزا کے خلاف اور ان کے رہائی کے لیے بیرسٹرز پر مشتمل ایک ڈیفنس کمیٹی قائم کر دی ہے۔ یہ ڈیفنس کمیٹی حریت رہنما یاسین ملک کی رہائی کے لیے قانونی چارہ جوئی کرے گی۔ اس ڈیفنس کمیٹی کے اراکین میں بیرسٹر طارق محمود، بیرسٹر کرامت، بیرسٹر حسنات، بیرسٹر حفیظ، بیرسٹر اسد اور آئرلینڈ سے بیرسٹر عمران خورشید شامل ہیں۔
یہ ڈیفنس کمیٹی اب یاسین ملک کی رہائی کے لیے قانونی چارہ جوئی کرے گی اور بھارت میں وکلا سے بھی رابطہ کرے گی اسی طرح برطانیہ میں بھی قانونی ماہرین سے مشاورت کرے گی۔ بعد ازاں صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس ڈیفنس کمیٹی کا آئیڈیا میرے ذہن میں اس طرح آیا کہ جب 60ء کی دہائی میں شیخ عبداللہ جیل میں تھے تو میرے والد گرامی چوہدری نور حسین نے اس وقت کے لیبر لیڈر مائیکل فٹ(Micheal Foot) کے بھائی معروف قانوندان ڈنگل فٹ(Dingel Foot) کو شیخ عبداللہ کی رہائی کے لیے بھیجا تھا اور ڈنگل فٹ (Dingel Foot) نے شیخ عبداللہ کی رہائی کے لیے اہم کردار ادا کیا تھا لہذا مجھے بھی یقین ہے کہ اب یہ ڈیفنس کمیٹی یاسین ملک کی رہائی کے لیے اسی طرح اپنا اہم کردار ادا کرے گی۔ یہ کمیٹی جہاں قانونی مشاورت کرے گی وہاں پر انسانی حقوق کمیشن سمیت دیگر اداروں اور بھارتی حکومت سے بھی گزارش کرے گی کہ وہ یاسین ملک تک اس کمیٹی کو رسائی دے تاکہ یاسین ملک کی رہائی کے لیے قانونی کارروائی کی جا سکے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں