مظفرآباد (آئی اے اعوان) چیف سیکرٹری کو عدالت کے روبرو پیش کرنے سے انکار اور پانچ رکنی لارجر بینچ سے توہین آمیز رویہ کا نوٹس لیتے ہوئے آزادکشمیر ہائی کورٹ چیف جسٹس صداقت حسین راجہ نے ایڈووکیٹ جنرل خواجہ مقبول کو عہدے برطرف کے انکی گرفتاری اور لائسنس منسوخ کرنے کا حکم دیا۔
آزاد کشمیر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس صداقت حسین راجہ کی سربراہی قائم پانچ رکنی لارجر بینچ حکومت کی جانب سے اپوزیشن کے ممبران اسمبلی کو حکومتی ممبران کے مساوی ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈز فراہم نہ کرنے سے متعلق رٹ پٹیشن پر فائنل بحث کے دوران. عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل کو حکم دیا کہ چیف سیکرٹری کو عدالت کے روبرو پیش کیا جائے۔ ایڈووکیٹ جنرل خواجہ مقبول وار کی طرف سے چیف سیکرٹری کو عدالت میں پیش کرنے سے انکار اور عدالت سے مبینہ توہین آمیز رویہ روا رکھنے پر چیف جسٹس صداقت حسین راجہ سخت نوٹس لیتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل خواجہ مقبول وار کو عہدے سے ہٹانے اور گرفتار کا حکم دے دیا۔چیف سیکرٹری آزادکشمیر نے فوراً عدالت میں پیش ہوکر سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ممبران اسمبلی کو مساویانہ ترقیاتی فنڈز فراہم کرنے سے متعلق آزادکشمیر ہائی کورٹ کو یقین دہانی کرائے عدالت کے چیف جسٹس کے حکم پر ایڈووکیٹ جنرل کو عہدے سے ہٹا کر انکا وکالت کا لائسنس بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں