مظفرآباد میں بجلی کی طویل ترین لوڈشیڈنگ اور جبری بندش، شہری سراپا احتجاج، سڑکوں پر نکل آئے

مظفرآباد (آئی اے اعوان) آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں بجلی کی طویل ترین لوڈشیڈنگ اور جبری بندش کے خلاف شہری سراپا احتجاج بن گئے۔ آزادی چوک میں مظاہرین کی شدید نعرے بازی لوڈشیڈنگ ختم نہ کرنے کی صورت میں راست اقدامات اٹھانے کا اعلان
مظفرآباد سمیت آزادکشمیر بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل ترین لوڈشیڈنگ کے خلاف شہریوں نے احتجاجی مظاہرے شروع کر دیئے ہیں مظاہرین نے آزادکشمیر کی بجلی کی ضرورت کو پورا کرنے کا مطالبہ کردیا ۔

دارالحکومت مظفرآباد کے آزادی چوک میں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین کا کہنا تھاکہ آزادکشمیر کی بجلی کی کل ضرورت 350 میگاواٹ ہے اس وقت آزادکشمیر سے 24 سو میگاواٹ زیادہ بجلی پیدا ہورہی ہے جبکہ 42 سو میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر کام جاری ہےپھر بھی آزادکشمیر کے عوام 350 میگا واٹ بجلی سے کیوں محروم رکھا گیا یے ۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سماجی سرگرم راہنما فیصل جمیل۔ شاہد اعوان نے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان آزادکشمیر کو 350 میگاواٹ بجلی فراہم کرے ۔ آزادکشمیر میں بجلی کی جبری بندش اور طویل لوڈشیڈنگ دراصل پاکستان کے خلاف سازش ہے آزادخطہ کے عوام کے دلوں پاکستان کے خلاف نفرت پیدا کی جارہی ہے پاکستان کو روشن کرنے والا کشمیر اندھیروں میں کیوں ڈبویا جا رہا ہے بجلی منصوبے بنانے کے لئے کشمیریوں سے ان دریا تک چھین لئے گئےہیں

دریاؤں کے رخ تبدیل کرنے سے درجہ حرارت میں سات ڈگری سینٹی گریڈ تک اضافہ ہو گیا جس سے یہاں کا فلورا فانا اور فشریز بری طرح تباہ ہو چکی ہے اس کی باوجود شدید گرمی میں بھی بجلی کی عدم فراہمی واپڈا کا معمول بن گیا ہے
اگر واپڈا نے اپنی روش نہ بدلی تو نتائج کی ذمہ دارحکومت اور واپڈا پرعائد ہو گئی۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close