آزاد کشمیر اسمبلی، وزراء کو قا ئمہ کمیٹیوں کا چیئرمین مقرر کرنے کے خلاف احتجاج،اپوزیشن نے اسمبلی کارروائی کا بائیکاٹ کر دیا

مظفرآباد (آئی اے اعوان) آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن نے حکومت کی جانب سے قواعد انضباط کار میں ترمیم کرکے وزرا کو مجالس قائمہ اور مجالس منتخبہ کے چیئرمین مقرر کرنے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اسمبلی کی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا اپوزیشن نے ممبران اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ کا بل ایوان سے واپس لے لیا۔آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن نے حکومت پر قوائد انضباط کار میں ترامیم کیلئے اجلاس کی کارروائی کو عددی اکثریت کے بل بوتے پر بلڈوز کرنے کا الزام لگایا ۔

متحدہ اپوزیشن نے اجلاس کے دوران دو مرتبہ واک آؤٹ کیا اپوزیشن نے سپیکر چوہدری انوارالحق پر جانبداری کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اسمبلی کے قوائد انضباط میں ترمیم قائدہ معطل کر کے نہیں کی جاسکتی اس کیلئے ایوان کی کمیٹی کی سفارشات پر اسمبلی منظور دیتی ہے اپوزیشن کے اعتراض کے باوجود حکومتی اراکین اسمبلی نے مشیر اطلاعات چوہدری رفیق نئیر کی تحریک پر قائدہ 335اور ذیلی 1 اور 2 کو معطل کرکے وزیر کو مجلس قائمہ اور مجلس منتخبہ کا چیئرمین مقرر کرنے منظوری دی ۔اپوزیشن نے احتجاجاً پہلےاجلاس کا واک آؤٹ کیا اور پھر مکمل بائیکاٹ کرنے کا اعلان ۔اپوزیشن چیمبر میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان سردار محمد یعقوب خان پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے صدر چوہدری یاسین سابق سپیکر شاہ غلام قادر اور کرنل ریٹائرڈ وقار نور نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ قواعد انضباط کار میں ترمیم کے ذریعے وزراء کو ایوان کی کمیٹیوں کے چیئرمین مقرر کرنے کا فیصلہ واپس لیں متحدہ اپوزیشن نے مطالبہ پورا ہونے تک آزادکشمیر قانون سازی اسمبلی کی کارروائی کا مکمّل بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا متحدہ اپوزیشن نے حکومت اور سپیکر کے رویہ کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے ممبران اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات کا بل واپس لینے کا اعلان کیا

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں