آزاد کشمیر، پہلی سے بارہویں جماعت تک مفت کتابیں، کاپیاں،وردی ملے گی، تعلیم کا بجٹ دگنا کرنے کی تجویز، وزیر تعلیم دیوان علی چغتائی کا انٹرویو

مظفرآباد (آئی اے اعوان) آزادکشمیر کے وزیر تعلیم سکولز دیوان علی چغتائی نے شرح خواندگی میں اضافے اور معیار تعلیم کی بہترین کیلئے اقدامات اٹھانے کے حوالے سے اہم اعلان کردیا ہے۔آزادکشمیر میں مرحلہ وار پہلی جماعت سے بارہویں جماعت تک طلباء وطالبات کو مفت کتابیںکاپیاں اور وردی فراہم کی جائے گی۔ آئندہ مالی سال سےسرکاری تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم پانچویں جماعت تک کے بچوں کتابیں کاپیاں اور وردی مفت فراہم کرنے کیلئے بجٹ میں خطیر رقم مختص کی جائے گی

آزادکشمیر کے وزیر تعلیم سکولز دیوان علی چغتائی نے نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اسلامی ترقیاتی بینک کے تعاون سے آزادکشمیر میں تعلیم سے محروم 84 ہزاربچوں کو سرکاری تعلیمی اداروں میں داخل کرنے کاہدف مقرر کیا گیاہے انکا کہنا تھا کہ رواں سال محکمہ تعلیم کے ترقیاتی بجٹ کو ڈیڑھ ارب روپے سے بڑھا کر 3 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ کشمیر ڈویلپمنٹ پروگرام کے 13 ارب روپے کی لاگت سے 536 شیلٹر لیس تعلیمی اداروں کی عمارتیں تعمیر کرنے کے ایک بڑے منصوبے کی وفاقی حکومت فورم پی ڈی ڈبلیو ڈی کی سطح پر منظوری دے دی گئی ہے اب ڈی ڈبلیو پی کی سطح پر منظوری ہونا باقی ہے ۔وزیر تعلیم سکولز دیوان علی چغتائی نے ّکہا کہ عمران خان کے دور حکومت میں آزادکشمیر کے بجٹ پر کوئی کٹ نہیں لگایا

مسلم لیگ ن کی حکومت بھی دل بڑا کرے اور آزادکشمیر حکومت کو فنذز فراہم کرے انھوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں اس وقت 10 لاکھ طلباء وطالبات زیر تعلیم ہیں جن میں سے 4لاکھ 80 ہزار سرکاری اور باقی پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں حکومت پرائیویٹ تعلیمی اداروں کیلئے ایک ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرنے کے حوالے سے موثر قانون سازی کرنا چاہتی ہے نجی تعلیمی اداروں کے اساتذہ کی کم سے کم تنخواہ 20 ہراز روپے مقرر کردی ہے حکومتی فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔ایک سوال کے جواب میں وزیرتعلیم دیوان علی چغتائی نے کہا ککر حکومت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے تعلیم کے شعبہ میں بہتری لانا چاہتی ہے ایم آئی ایس سسٹم کو مزید بہتر بنا کراب ای ٹرانسفر ای پرموشن اور ای ریٹائرمنٹ کا نظام متعارف کرانا چاہتی ہے تحریک انصاف کی حکومت آزادکشمیر میں معیار تعلیم کی بہتری کے ساتھ ساتھ شرح خواندگی 73 فی صد سے بڑھا کر 84 فی کرنا چاہتی ہے۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں