یاسین ملک کوبھارتی عدالت سے سزا، آزاد کشمیر کی متحدہ اپوزیشن چکوٹھی سیز فائر لائن پر احتجاج کرے گی

مظفرآباد (پی این آئی) آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن آزادی پسند رہنما یاسین ملک کو بے بنیاد مقدمے میں سزا سنائی جانے کیخلاف کل چکوٹھی سیز فائر لائن پراحتجاجی جلسے کرے گی ۔ مرکزی ایوان صحافت میں پرُہجوم مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر،سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان،پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے صدر چوہدری محمد یاسین نے چکوٹھی میں بھارت کے خلاف احتجاجی جلسہ کا اعلان کیا ۔

اس موقع پرپاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے جنرل سیکرٹری فیصل ممتاز راٹھور ممبران اسمبلی قاسم مجید اور نبیلہ ایوب ایڈووکیٹ بھی موجود تھی سیاسی قائدین نے کہا کہ 19مئی کو یاسین ملک پر فرد جرم عائد کی گئی اور 25مئی کو اُنہیں نام نہاد جمہوریت پسند بھارت کی عدالت سزا سنا رہی ہے آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن یاسین ملک کے خلاف بھارت کے اقدامات کی بھرپور مذمت کرتی ہے ۔انہوں نے اپیل کی کہ تمام سیاسی جماعتوں کے کارکن، عہدیداران، سول سوسائٹی کے نمائندے اور شہری کل صبح دس بجے سیز فائر لائن چکوٹھی کی جانب مارچ کرتے ہوئے عالمی برادری کو یہ واضح پیغام دیں کہ کشمیری اُس طرف کے ہوں یا اس طرف کے وہ آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔اپوزیشن رہنماؤں نے آزادکشمیر کی حکمران جماعت تحریک انصاف کے کشمیر کے حوالے سے مجرمانہ غفلت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز اسمبلی اجلاس جو کہ کشمیر اور یاسین ملک کے حوالے سے بلایا گیا تھا مگر بدقسمتی سے حکمران جماعت نے کشمیر یا یاسین ملک کے حوالے سے کوئی قراردار پیش نہیں کی،اس کے بجائے انہوں نے اپوزیشن رہنما چوہدری محمد یاسین کی تقدیر کے دوران اجلاس ملتوی کردیا حالانکہ یہ اجلاس اپوزیشن کا بلایا ہوا تھا اور بزنس بھی موجود تھامگر حکومت کو عمران خان نیازی کے غیر قانونی دھرنے میں جانے کی جلدی تھی جس کی وجہ سے اجلاس ملتوی کردیا گیامتحدہ اپوزیشن کے راہنماؤں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ وزیراعظم مظفرآباد میں ہونے کے باوجود سارا دن سوئے رہے اور اجلاس میں آنا گوارہ نہ کیا۔حکومت آزادکشمیر کی کشمیر ایشوپر ذمہ داریاں ہیں جن کو پورا کرنے کے یہ اہل نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ حکمران جماعت اسلام آباد دھرنے میں جانے کے بجائے چکوٹھی کی جانب مارچ کا اعلان کرتی تو پوری اپوزیشن وزیراعظم کی قیادت میں چکوٹھی کی جانب مارچ کرتی انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کی جان کو خطرات لاحق ہیں حکومت پاکستان سے بات چیت جاری ہے یاسین ملک کا مقدمہ عالمی عدالت انصاف میں لے جایا جائےسابق وزیراعظم عمران نے ایک بھی آل پارٹیز کانفرنس کشمیر کے حوالے سے نہیں بلائی جبکہ کشمیریوں کے سفیر ہونے کے جھوٹے دعویٰ کرتے رہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان چاہے جتنے بھی مظالم ڈھالے وہ کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ختم نہیں کر سکتا۔متحدہ اپوزیشن نے اعلان کیا کہ وہ بجٹ اجلاس کے بعد بیرون ممالک دورے کرکے مقدمہ کشمیر دنیا کے سامنے رکھیں گے اور بھارتی مظالم کو ہر سطح پر بے نقاب کرینگے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں