مظفرآباد (پی این آئی) آزادکشمیر قانون سازی میں آزادی پسند راہنما یاسین ملک پر بھارتی عدالت میں زیر سماعت بے بنیاد مقدمہ اور 25 مئی کو سزاسنائے جانے سے متعلق متوقع فیصلہ کے خلاف قرارداد منظور نہ ہوسکی حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث سپیکر نے اپوزیشن کی ریکوزیشن پر طلب کیا گیا قانون ساز اسمبلی کا اجلاس 30 مئی تک کیلئے ملتوی کردیا ۔یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک بھی وزیراعظم آزادکشمیر کی خصوصی دعوت پر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی دیکھنے کیلئے مظفرآباد نہ آسکیں ۔
آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے سپیکر چوہدری انوار الحق کی صدارت میں اپوزیشن کی ریکوزیشن پر طلب کیے گئے اجلاس کے دوران کشمیری راہنما یاسین ملک کے پر بھارتی مقدمہ کے خلاف قرارداد مذمت منظور نہ ہوسکی سپیکر چوہدری انوار الحق نے اپوزیشن کی جانب سے یاسین ملک کے حق اور بھارتی اقدامات کے ایجنڈے میں شامل قرادوں پر بحث کے دوران سپیکر انوارالحق نے اجلاس30 مئی تک کیلئے ملتوی کردیا حکومت کی جانب سے کسی رکن نے یاسین ملک کے خلاف بھارتی عدالت کی کارروائی کے حوالے سے کوئی قرارداد ایجنڈے میں شامل نہیں کی گئی ۔اپوزیشن رکن کرنل ریٹائرڈ وقارنور کی طرف سے ممبران اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا پرائیویٹ بل ایوان میں پیش کیا گیا جسے زیر غور لانے کیلئے ایوان کی خصوصی کمیٹی کے سپرد کیا گیا۔ متحدہ اپوزیشن نے حکومت آزادکشمیر کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم سردار تنویر الیاس مظفرآباد میں موجود ہونے کے باوجود اجلاس میں شریک نہیں ہوئے سپیکر نے قرارداد کی منظوری کے بغیر ہی اجلاس 30 مئی تک کیلئے ملتوی کر کے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں