مظفرآباد (آئی اے اعوان) آزاد کشمیر کی جہلم ویلی کے چناری بازار میں علاقہ مکین اور تاجر تین روز قبل مری میں عباسیاں کےمقام پر کشمیری فیملی پر مبینہ وحشیانہ تشدد کے واقعہ اور راولپنڈی کے ایک ہسپتال میں اسی فیملی کے زیر علاج بچے کی بروقت خون نہ ملنے کے باعث ہونے والی موت کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے۔
چناری بازار میں مظاہرین نے احتجاجی مظاہرہ اور شٹرڈاون ہڑتال کرنے کے علاوہ مظفرآباد سرینگر شاہراہ پر ٹریفک بند کردی مظاہرین نے تین روز قبل عباسیاں کے مقام پر راولپنڈی کے ایک ہسپتال میں زیر علاج زندگی اور موت کی کشمکش کینسر کے مریض 12 سالہ بجے معراج کیانی کو خون فراہم کرنے جانے والی فیملی پر مقامی افراد کے وحشیانہ تشدد کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
مظاہرین نے واقعہ کے تین روز گزرنے کے باوجود مری پولیس کی جانب سے ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے کی مذمت کرتے ہوئے 7 روزکے اندر تمام ملزمان کے خلاف ایف آئی درج کرکے گرفتاری نہ کرنے کی صورت میں کوہالہ پل بند کرنے اور آزادکشمیر بھر میں احتجاجی مظاہرے کرنے کا الٹی میٹم دیا مظاہرین نے کہا کہ ایک جانب راولپنڈی کے ایک ہسپتال میں کینسر کا مریض 12 سالہ معراج کیانی خون ملنے کے انتظار میں تڑپ رہاتھا جبکہ دوسری جانب مری عباسیاں کے مقام چند مقامی لوگ معراج کیانی کو خون دینے کیلئے جانے اسکے چچافراز کیانی اور اسکی دادی اور خاندان کے دیگر افراد کو اس بات پر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنارہے تھے کہ انھوں نے رانگ سائیٍڈ سے اوورٹیک کرنے والے ڈرائیور کو اوورٹیک کرنے سے منع کیوں کیا مظاہرین کا کہناتھا پولیس چوکی بکوٹ میں درخواست دینے کے باوجود پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی جبکہ ہسپتال میں زیر علاج بچہ معراج کیانی بروقت خون نہ ملنے کے نتیجہ میں موت کا شکار ہوگیا مظاہرین نے وزیراعظم پاکستان، وزیراعلیٰ پنجاب اور آزادکشمیر حکومت سے مری واقعہ کی انکوائری کرانے اور ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں