مظفرآباد (پی این آئی) منشیات فروشوں کیخلاف پولیس ایکشن کروانا میرا جرم بن گیا۔تھانہ سٹی پولیس مظفرآباد مجھےتحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔منشیات فروش بھائیوں نے مجھ پر ظلم کے پہاڑ توڑ ڈالے ہیں۔ بدترین تشدد کرنے کےبعد اب جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے کیوں خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں؟ چیف جسٹس ہائی کورٹ آزادکشمیر اور آئی جی پولیس مجھےتحفظ فراہم کریں۔ لوئر پلیٹ کی رہائشی خاتون ثمینہ لون نے مرکزی ایوان صحافت مظفرآباد میں چیف جسٹس ہائی کورٹ اور آئی جی پی سے فوری دادرسی کیلئے اپیل کردی۔
آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کے علاقہ لوئر پلیٹ کی رہائشی ثمینہ لون نے مرکزی ایوان صحافت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ لوئر پلیٹ میں مبینہ طور منشیات فروشی میں ملوث سگے بھائیوں کو رنگے ہاتھوں پولیس سے پکڑوانا اس کا جرم بن گیا ہے پولیس نے ان سے 126 بوتل شراب، چرس،ہیروئن برآمد کہ جس پر وہ میرے جانی دشمن بن گئے ہیں ۔ عید الفطر کے چوتھے روز مجھے پر جان لیوا حملہ کرکے بدترین تشدد کیا گیا جسکی ایف آئی آر درج کرانے کیلئے پولیس نے چھ دن تھانے کے چکر لگوائے آئی جی پولیس نے یہ کہہ کر ملنے سے انکار کر دیا کہ وہ خواتین سے نہیں ملتے ایف آئی آر درج کرانے کے باوجود ملزمان دندناتے پھر رہے ہیں مجھے اور میرے بچوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں ۔ثمینہ لون الزام لگایا کہ مجھے خطرہ ہے کہ میرے بچوں کو نقصان پہنچایا جائے گا اور مجھے قتل کر دیا جائے گا یا پھر میرے گھر منشیات رکھ کر کارروائی کروائی جائے گی میں شدید خوف کے سائے میں زندگی گزار رہی ہوں چیف جسٹس ہائی کورٹ آزادکشمیر اور ائی جی پولیس سے اپیل کرتی ہوں کہ انصاف فراہم کرنے اور جان کا تحفط دلوانے میں کردار ادا کریں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں