آزاد کشمیر، نئے مالی سال کے بجٹ کی تیاری شروع، وزیر خزانہ عبدالماجد خان کی زیر صدارت بجٹ کی تیاری کے حوالے سے اجلاس

مظفرآباد (پی آئی ڈی) آزادکشمیر کے وزیر خزانہ،امداد باہمی و ان لینڈ ریونیو عبدالماجد خان کی زیر صدارت آمدہ بجٹ کی تیاری کے حوالہ سے کابینہ کمیٹی کا اعلی سطحی اجلاس جمعہ کے روز منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیرمنصوبہ بندی و ترقیات،پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن چوہدری محمدرشید،وزیر لوکل گورنمنٹ ودیہی ترقی خواجہ فاروق احمد،وزیر فزیکل پلاننگ و ہاؤسنگ چوہدری یاسر سلطان،وزیر جنگلات، وائلڈ لائف و فشریزمحمد اکمل سرگالہ،

وزیرموصلات و تعمیرات عامہ چوہدری اظہر صادق، وزیرتوانائی و آبی وسائل چوہدری ارشد،وزیر صحت عامہ نثار انصر ابدالی،وزیرہائیر ایجوکیشن ملک ظفر،وزیر سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی چوہدری محمد اکبر ابراہیم،وزیر خوراک چوہدری علی شان سونی،وزیر ایلیمنٹری وسکینڈری ایجوکیشن دیوان علی خان چغتائی، سیکرٹری مالیات عصمت اللہ شاہ، سیکرٹری ورکس سردار ظفر محمود،سیکرٹری لوکل گورنمنٹ اعجاز احمد خان، سیکرٹری پی پی ایچ غلام بشیر مغل، سیکرٹری برقیات چوہدری محمد طیب و یگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزراء کرام اور سیکرٹریز نے اپنے اپنے محکمہ سے متعلق مسائل اور آیندہ کے لائحہ عمل کے حوالہ سے تجاویز دیں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوے وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے کہا کہ وزیراعظم آزادکشمیر کی ہدایت کے مطابق رواں سال تمام محکمہ جات کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر روایت سے ہٹ کر بجٹ پیش کریں گے۔ ماضی میں پیدواری شعبہ کو نظر انداز کیا گیا ہے ہماری حکومت پیداواری سیکڑ پر خصوصی فوکس کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ تمام محکمہ جات اپنا اپنا ریفارمز ایجنڈا لے کر آئیں جس میں دو سال اور پانچ سال کا پلان ہو تاکہ بہتر انداز میں بجٹ بنایاجا سکے۔انہوں نے کہا کہ بجٹ محکمہ مالیات اور محکمہ منصوبہ بندی وترقیات کی مشترکہ کاوش ہوتی ہے۔ اس حوالہ سے محکمہ مالیات کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔

محکمہ جات اپنی تجاویز بروقت فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ وزراء کرام کی تجاویز کو بجٹ میں شامل کریں گے اور تمام کابینہ ممبران اور دیگر سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ایک اچھابجٹ لائیں گے۔سینٹرل ڈیزائن آفس کی استعداد کار میں بہتری لائی جائے گی تاکہ منصوبہ جات کی بروقت اور مناسب ڈیزائننگ ہو سکے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ تمام محکمہ جات سے بجٹ کی تیاری کے لیے تجاویز حاصل کر کے وزیراعظم کو منظوری کے لیے پیش کی جایں گے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بڑے منصوبہ جات کی ڈیزائننگ اور مانیٹرنگ کے لیے پی سی ون میں کنسلٹنگ کے لیے فنڈز مختص کیے جایں گے تاکہ منصوبہ جات کی شفاف انداز میں تکمیل ممکن ہو سکے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں