آزاد کشمیر، آزادی پسند تنظیموں، سیاسی و مذہبی جماعتوں کا اجلاس، یاسین ملک پر جعلی اور بوگس الزامات کے تحت مقدمات کی شدید مذمت، فوری رہائی کا مطالبہ

مظفرآباد (پی این آئی) آزادکشمیر کے دارالحکومت میں مختلف آزادی پسند تنظیموںسیاسی مذہبی جماعتوں کے راہنماؤں نےمعروف آزادی پسند کشمیری رہنماء محمد یاسین ملک پر بھارت کی جانب سے جعلی اور بوگس الزامات کے تحت مقدمات کی شدید مزمت کی ہے اور عالمی برادری سے کشمیری قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

 

آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں منعقدہ ایک اجلاس کے دوران مختلف آزادی پسند تنظیموں سیاسی مذہبی جماعتوں کے راہنماؤں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اجلاس میں پاسبان حریت کے چیئرمین عزیر احمد غزالی انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے وائیس چیئرمین مشتاق السلام پیپلز پارٹی کے رہنما شوکت جاوید میر ہیومن رائٹس آزاد کشمیر کے رہنما بلال احمد فاروقی آل پاکستان مسلم لیگ آزاد کشمیر کے سربراہ جاوید احمد مغل سماجی راہنما ڈاکٹر محمد منظورمہاجرین کشمیر کے نمائیندہ سید حمزہ شاہین اور پاسبان حریت کے وائیس چیئرمین عثمان علی ہاشم سمیت دیگر زمہ داران نے شرکت کی۔ سیاسی ومذہبی راہنماؤں نے محمد یاسین ملک کیخلاف فرضی مقدمات کے تحت یکطرفہ سماعت کو انسانی حقوق کی بدترین پامالی قرار دیتے ہوئے اسے حکومت ہند کی جانب سے یاسین ملک کے خلاف بدترین انتقامی اقدام قرار دیتے ہوئے کلی طور مسترد کیا گیا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ محمد یاسین ملک اور دیگر کشمیری اسیران کیخلاف بھارت کی متعصب عدلیہ کے جعلی مقدمات اور یکطرفہ جانبدار فیصلوں کیخلاف صدائے احتجاج بلند کی جائے گی۔ اجلاس کے بعد میڈیاء سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بھارتی افواج وادی کشمیر میں نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کر رہی ہیں۔ بھارتی سیکورٹی فورسز بے بنیاد الزامات لگا کر کشمیری شہریوں کو جیلوں میں قید کر رہی ہیں اور بھارت کی ظالم متعصب اور جانبدار عدلیہ کشمیری رہنماؤں کو جعلی جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر سزائیں سنا رہی ہے۔

 

محمد یاسین ملک کے خلاف یکطرفہ عدالتی کاروائی کو انتقام گیری کا بدترین حربہ قراردیتے ہوئے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بھارت یہ خود طعے کرتا ہے کہ کس کشمیری قیدی پر کون سا من گھڑت مقدمہ درج کر کے کون سی سزا دینی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ بھارت نے بابائے حریت سید علی شاہ گیلانی کو دوران نظر بندی اور محمد اشرف خان صحرائی کو جیل میں شہید کیا ۔ محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کی مظلومانہ شہادتیں بھارت کی سفاک عدلیہ پر بد نما داغ کی طرح آج بھی موجود ہیں۔ رہنماؤں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کے وہ محمد یاسین ملک پر ہورہے جعلی مقدمے میں مداخلت کرکے انکی رہائی کے اقدامات کریں۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں