مقبوضہ کشمیر میں کسی عدالت کو حق حاصل نہیں کہ کشمیریوں کو غداری کے جھوٹے مقدمات میں سزائیں دے، سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر کی پریس کانفرنس

مظفرآباد (پی این آئی) آزادکشمیر کے سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے دوٹوک الفاظ میں واضح کیاہے کہ آئین ہند کے تحت کشمیری کسی بھی ملک کے شہری نہیں کسی غیر ملکی قابض حکومت یا عدالت کو کوئی یہ حق حاصل نہیں ہے کہ کشمیریوں کو غداری کے جھوٹے مقدمات میں سزائیں دے۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر احمد رضا قادری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ کشمیری راہنما یاسین ملک کی گرفتاری اور ان پر بھارت نے جس انداز میں مقدمہ چلایا گیا وہ قابل مذمت ہے۔

یاسین ملک کشمیر کی آزادی کیلئے جدوجہد کر رہے تھے یہ کوئی جرم نہیں انکا بنیادی حق ہے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادیں کشمیریوں کو اپنی آزادی اور حق خودارادیت کیلئے جدوجہد کرنے کا حق حاصل ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ہندوستان کی طرف سے ایک خاص مقصد کے تحت مقبوضہ کشمیر میں حد بندیاں کرائی جارہی ہیں ہندوستان کشمیر کو زبان اور علاقوں کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتا یے راجہ محمد فاروق حیدر نے قومی اسمبلی میں کشمیر کے حوالے سے متفقہ قرارداد کی منظوری اور موجود صورت حال میں بھارت سے تجارت کا کوئی ارادہ نہ کرنے کی وضاحت کا خیر مقدم کیا موجود صورتحال میں بھارت سے تجارت کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہوگا بھارت سے تجارت کیلئے نہیں کابینہ نے سفارت خانوں میں خالی آسامیوں کو پر کرنے کیلئے منظوری دی ہے آزادکشمیر کی سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے راجہ محمد فاروق حیدر خان نے خبردار کیا کہ تیرویں ائینی ترمیم کو واپس کرنے کی کوشش آزادکشمیر میں فساد پیدا کرنے کی سازش ہے اس کےخلاف بھرپور مزاحمت کریں گے اور ریاست گیر تحریک چلائیں گےاشارے مل رہے ہیں کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں بیٹھے کچھ لوگ پھر سے آزادکشمیر کے اختیارات واپس لینے کے لیے منصوبہ بنارہے ہیں مشیر امور کشمیر قمرالزمان کائرہ کو بھی بتا کر آیا ہوں ایسا کچھ کیا گیا تو پھر آزادکشمیر کے ہر ضلعے حلقے اور تحصیل میں لوگ باہر نکلیں گے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں