مظفرآباد (آئی اے اعوان) مسلم لیگ ن آزادکشمیرکے چیف آرگنائزر اور سابق سپیکر شاہ غلام قادر نے کہا ہے دعویٰ کیا ہے کہ آزاد کشمیر میں پی ٹی آئی کی حکومت تین ماہ کے اندر ختم ہو جائے گی، آزادکشمیر میں سردار تنویر الیاس کی سربراہی میں ہوائی گورنمنٹ کے قیام کے ساتھ ہی سیکرٹریٹ خالی ہو چکا ہے، نہ وزیراعظم،نہ کوئی وزیر،اور نہ ہی کوئی سیکرٹری آفس میں موجود ہے۔
مرکزی ایوان صحافت مظفرآباد میں سابق وزراء ڈاکٹر مصطفیٰ بشیر نورین عارف سید مرتضیٰ گیلانی سمیت دیگر پارٹی راہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران شاہ غلام قادر نے حکومت کو آڑھے ہاتھوں لیا ۔ شاہ غلام قادر نے کہا حکومت آزادکشمیر بلدیاتی انتخابات کی تاریخ کا فی الفور اعلان کرے ہم حکومت کو بھاگنے نہیں دینگے بلکہ بلدیاتی انتخابات میں مقابلہ کرینگے،ںپی ٹی آئی آزادکشمیر نے اپنے وزیراعظم پر اعتماد نہیں کیا بلکہ اُسے نااہل اور کرپٹ جیسے الزامات لگا کر عہدے سے ہٹا دیا، نئے وزیراعظم آزادکشمیر بلوچستان میں جہاز لینے چلے گئے جو اُڑتا ہی نہیں، عوام کو جہاز کی نہیں بلکہ پینے کے صاف پانی،آٹا،چینی اوردیگر بنیادی سہولیات کی ضرورت ہے،اگر عوام کو سہولیات پہنچانے کیلئے حکومت نہیں چلا سکتے تو گھر چلے جائیں،عوام اس وقت دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہے،پی ٹی آئی کی حکومت نے انتقامی کاروائیوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے،پاکستان میں آٹے کی قیمتوں میں کمی جبکہ آزادکشمیر حکومت نے عید سے قبل ہی آٹا مہنگا کر دیا ہے،آزادکشمیر کے عوام پر ایسے حکمران نازل ہو گے ہیں جنہیں کشمیر کے متعلقہ کوئی علم ہی نہیں ۔ہے وزیراعظم آزادکشمیر نے مقبوضہ کشمیر کی حلقہ بندیوں پر جو ٹویٹ کیااس کا ترجمہ کشمیری زبان کروا کر کشمیری زبان کا مذاق بنایا گیا،لاکھوں سیاح مسلم لیگ ن کے دور میں آزادکشمیر میں آئے مسلم لیگ ن نے انہیں ہر قسم کی سہولیات فراہم کی جبکہ پی ٹی آئی کی حکومت نے سیاحوں کے لیے کوئی بندوبست نہیں کیا،ہمارے دور میں قائم کی گئی ٹوریسٹ پولیس نے سیاحوں کو سہولیات فراہم کی جبکہ حکومتی سطح پر سیاحوں کیلئے کوئی خاطر خواہ سہولیات فراہم نہ کی گئی
شاہ غلام قادر نے کہا کہ حکومت آزادکشمیر کا ہنی مون پیریڈ ختم ہوچکا ہے اب وہ عملی طور پر کام کریں،ہمارے دور حکومت کے دئیے گئے ترقیاتی منصوبوں پر اپنے نام کی تختیاں لگائی جارہی ہیں جبکہ حکومت آزادکشمیر عوام کیلئے کوئی نیا منصوبہ تیار نہیں کر سکی۔بجٹ آنے والا ہے اس پر ہم سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔ساری حکومت اسلام آباد یاترامیں مصروف ہے حکومت اسلام آباد سے نکل کر دارالحکومت کو آباد کرے۔ایڈہاک ملازمین کی نہ ایکسٹیشن کی جارہی ہے اور نہ ہی اُن کو مستقل کرنے کا اشتہار دیا جارہا ہے،جبکہ ان ملازمین سے بھرپور کام لیا جارہا ہے حکومت نےبغیر اشتہار کے کئی لوگ بھرتی کرلیے ہیں۔محکمہ تعلیم میں اندھا دھند تبادلے کیے جارہے ہیں،نیلم میں گزشتہ تین ماہ سے ڈی ای او نہیں ہے،ہمیں مجبور نہ کیا جائے ہم سڑکوں پر نکلیں۔15ویں ترامیم کے حوالے سے مسلم لیگ ن کے ساتھ کوئی مشاورت نہیں ہوئی،آزادکشمیر میں وزراء کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے کئی مسائل جنم لے رہے ہیں،
حکومت کو اگر 15ویں ترامیم میں وزراء کے علاوہ کوئی اور فائدہ کی بات ہے تو وہ ہم سے اور میڈیا کیساتھ شیئر کرے۔عدم اعتماد حکومت کے گھر کا معاملہ تھا ہم نے کوئی رعایت نہیں دی اور نہ ہی فریق بننے،وزیر اعظم آزادکشمیر کے انتخاب کیلئے بلایا گیا اسمبلی اجلاس غیر آئینی تھا جس میں ہم شریک نہیں ہوئے،اس اجلاس کو عدالت کے ذریعے چیلنج کرنے کیلئے مشاورت شروع کررہے۔ مسلم لیگ میں اختلافات کی نفی کرتے ہوئے شاہ غلام قادر نے واضح کیا کہ۔ن لیگ میں صرف نواز شریف اور میاں شہبازشریف کا آرڈر چلتا ہے کسی میں بھی ہمت نہیں کہ وہ جماعت میں دھڑا بندی کر سکے۔راجہ فاروق حیدر خان ہمارے سینئر ہیں ایک سوال کے جواب میں شاہ غلام قادر نے کہا کہ ہم افواج پاکستان کے ساتھ ہیں اداروں پر کوئی تنقید برداشت نہیں کرینگے،فوج کو سیاست میں نہ گھسیٹاجائے۔ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کبھی بھی اپنی افواج کے متعلق سیاسی گفتگو نہیں کرتے اور نہ ہی اپنی اپنی افواج کے متعلق کوئی بات کرنے دیتے ہیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں