اسلام آباد (پی این آئی) صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے سینیٹر ڈاکٹر زرقہ سہروردی کی ایوان صدر کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات۔ اس موقع پر ملاقات میں صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ سینٹ مسئلہ کشمیر کو اُٹھانے میں پہلے بھی موثر کردار ادا کرتی رہی ہے اور ہمیں امید ہے کہ اس سلسلے میں اب بھی یہ اہم ادارہ اپنا کردار ادا کرے گا۔ کیونکہ بھارت کے پانچ اگست 2019کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کرنے کے غیر قانونی اقدامات کے بعد بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام پر ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑ دئیے ہیں اور مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر اقدامات اُٹھانے شروع کر دئیے ہیں اس سلسلے میں بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں بیالیس لاکھ غیر ریاستی ہندوؤں کو جعلی ڈومیسائل جاری کیے ہیں۔
اسی طرح چار ہزار سے زائد بھارتی سرمایہ کاروں کو وہاں کاروبار کے بہانے آباد کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ لہذا ایسے موقع پر پاکستان کے سینٹ کو اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کرنا چاہیے اور مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اُٹھانے کے لئے اقدامات کرنے چاہیے۔ اس موقع پر سینیٹر ڈاکٹر زرقہ سہروردی نے صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اُجاگر کرنے کی کوششوں کو سراہا اور اسی طرح امریکی کانگریس وویمن الہان عمر، صدر ریاست کے او آئی سی کے دورے اور او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس سمیت او آئی سی کشمیر کنٹیکٹ گروپ کے خطاب میں مسئلہ کشمیر کو اُجاگر کرنے کی کوششوں پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔
اس موقع پر صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ میں نے او آئی سی کی خصوصی دعوت پر او آئی سی ہیڈ کوارٹر جدہ کا دورہ کیا اور وہاں پر او آئی سی کے سیکرٹری جنرل اور دیگر اعلیٰ عہدیدارن سے ملاقاتیں کر کے مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر انہیں بریفنگ دی۔ اس موقع پر صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور سینیٹر ڈاکٹر زرقہ سہروردی کے درمیان باہمی دلچسپی سمیت دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں