وزیراعظم آزاد کشمیر کا الیکشن بھی متنازعہ ہو گیا، کن اراکین اسمبلی نے بائیکاٹ کر دیا؟

مظفر آباد(پی این آئی)آزاد کشمیر کی متحدہ اپوزیشن نے وزیر اعظم کے انتخاب کا بائیکاٹ کردیا، صدر آزاد کشمیر کی جانب سے وزیر اعظم کے انتخاب کیلئے اسمبلی اجلاس 18 اپریل کوطلب ۔ تفصیلات کے مطابق صدر آزاد کشمیر نے وزیر اعظم کے انتخاب کیلئے اسمبلی اجلاس 18 اپریل کوطلب کر لیا اور اجلاس پیر کی صبح ساڑھے دس بجے قانون ساز اسمبلی ہال مظفرآباد میں ہوگا۔

 

ذرائع کے مطابق اسپیکرقانون سازاسمبلی چوہدری انوارالحق پیر کو وزارت عظمیٰ کا انتخابی عمل مکمل کرائیں گے۔وزیراعظم کے انتخاب میں 53 اراکین اسمبلی ووٹ ڈالیں گے جبکہ کامیابی کیلئے 27 ووٹ درکارہیں۔پی ٹی آئی 32، پیپلز پارٹی 12، مسلم لیگ 7، جے کے پی پی اور مسلم کانفرنس کی ایک ایک نشست ہے۔تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سردار تنویر الیاس کو وزارت عظمیٰ کا امیدوارنامزد کیا ہے۔دوسری جانب متحدہ اپوزیشن نے وزیر اعظم کے انتخاب کا بائیکاٹ کردیا ہے۔ بائیکاٹ کرنے والوں والی متحدہ اپوزیشن میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن شامل ہے۔ اپوزیشن کے بائیکاٹ کے بعد تحریک انصاف کے سردار تنویر الیاس کا بلامقابلہ وزیر اعظم منتخب ہونے کا امکان ہے۔دوسری جانب وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی نے اپنے منصب سے استعفیٰ دینے کی وجہ بتادی۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سردار عبدالقیوم نیازی نے کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر کےعہدے سے استعفیٰ دے دیا، پارٹی ممبران کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک استعفے کی وجہ ہے۔قیوم نیازی نے کہا کہ مجھ پر چارج شیٹ میں الزام تک نہ ملا، چلتی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کیوں لائی گئی؟ مجھے معلوم ہوا کہ راتوں رات پیسہ تقسیم ہوا ہے۔

 

سردار عبدالقیوم نیازی نے کہا کہ چارج شیٹ دی گئی کہ میں نے اپنی پارلیمانی پارٹی کا اعتماد کھو دیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی کرپشن اور احتساب کے خلاف جنگ رہی ہے، انتخابات سے دو سال پہلے تحریک انصاف میں شامل ہوا تھا، انتخابات کے بعد مجھے جماعت کی قیادت نے ہی وزیر اعظم بنایا۔عبدالقیوم نیازی نے کہا کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر بنانے پر عمران خان کا شکر گزار ہوں، آزاد کشمیر میں کم عرصے میں بہت ترقیاتی منصوبوں پر کام کیے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں