عمرہ کی ادائیگی اور وضہ رسول ﷺ پر حاضری کے بعد بیرسٹر سلطان محمود کی وطن واپسی

جدہ،اسلام آباد (پی آئی ڈی آزاد کشمیر) صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سعودی عرب کے چار روزہ دورے کے بعد واپس اسلام آباد پہنچ گئے۔ صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو اس دورے کی دعوت او آئی سی نے دی تھی اپنے اس خصوصی دورے کے دوران جدہ میں صدر آزاد جموں وکشمیربیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے او آئی سی ہیڈ کوارٹر میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ،او آئی سی کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل (انسانی حقوق) ایمبسیڈر طارق علی بخیت، صدر اسلامک ڈویلپمنٹ بینک ڈاکٹر محمد سلیمان الجاسر اور دیگر اعلیٰ سعودی حکام سے بھی ملاقاتیں کیں۔

اس موقع پر جہاں پرانہوں نے ان ملاقاتوں میں مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ دی وہاں انہوں نے آزادکشمیر میں اسلامک ڈویلپمنٹ بینک کے تعاون سے جاری منصوبوں اور مستقبل میں شروع کیے جانے والے پروجیکٹس کے حوالے سے بھی اسلامک ڈویلپمنٹ بینک کے صدر سے بات کی۔ اس کے علاوہ انہوں نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ کی طرف سے اپنے اعزاز میں دئیے گے عشائیے میں بھی شرکت کی جس میں بڑی تعداد میں اسلامی ممالک کے سفیروں سمیت اعلیٰ سعودی حکام نے بھی شرکت کی۔ جبکہ انہوں نے اپنے دورے کے دوران او آئی سی میں پاکستان کے مستقل مندوب رضوان سید شیخ کی جانب سے ایک افطار ڈنر میں بھی شرکت کی جبکہ اسی طرح انہوں نے جدہ میں جموں وکشمیر اوورسیز کمیونٹی اور کشمیر کمیٹی کی طرف سے اپنے اعزاز میں دئیے گئے افطار ڈنر میں بھی شرکت کی جبکہ اپنے دورے کے دوران صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے عمرے کی سعادت بھی حاصل کی اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی روضہ رسولﷺ پر حاضری بھی دی۔ اپنے دورے کے اختتام پر وطن واپس روانگی سے قبل انہوں نے جدہ میں ایک پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک اہم اور نازک موڑ میں داخل ہو چکا ہے لہذا اندرون و بیرون ملک کشمیری اب مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لئے منظم اور متحد ہو جائیں تاکہ بھارت کے مکروہ عزائم کو خاک میں ملایا جا سکے اور انٹرنیشنل کمیونٹی کی توجہ مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کی جانب مبذول کرائی جا سکے۔

لہذا اب ضرورت اس امر کی ہے کہ مسئلہ کشمیر کو جارحانہ انداز میں اجاگر کرنا چاہیے کیونکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ایسے اقدامات اُٹھا رہا ہے جس سے وہ کشمیر کو ہڑپ کرنا چاہتا ہے تاکہ مسئلہ کشمیر ختم ہو کر رہ جائے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بیالیس لاکھ غیر ریاستی ہندوؤں کو جعلی ڈومیسائل جاری کیے اسی طرح چار ہزاربھارتی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی آڑ میں وہاں پر آباد کیا جا رہا ہے جس سے وہ مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کر کے آبادی کے توازن کو بگاڑنا چاہتا ہے۔ لہذا ایسے موقع پر ہمیں متحد ہو کر مسئلہ کشمیر کو انٹرنیشنل فورمز پر اُٹھانے کے لئے اپنا کردار ادا کر نا ہو گا۔ صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیر کو ختم کرنا چاہتا ہے لہذا ایسے موقع پر ہم تمام کشمیریوں بالخصوص بیرون ملک کشمیریوں کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہو گا۔ لہذا انٹرنیشنل کمیونٹی کو یہ باور کرانے کی ضرورت ہے کہ وہ بھارت کو اُس کے مکروہ عزائم سے باز رکھے اور مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی بند کرانے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اقدامات اُٹھائے۔ ۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں