اپوزیشن استحقاق کے مطابق جتنا چاہے وقت لے، آئین وقانون کے مطابق اسمبلی اجلاس چلاؤں گا، سپیکر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی نے واضح کر دیا

مظفرآباد (پی آئی ڈی) آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس جمعہ کے روز سپیکر چوہدری انوار الحق کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس کے لیے ممبران اسمبلی عبدالماجد خان، رفیق نیئر اور خواجہ فاروق احمد پر مشتمل پینل آف چیئرمین مقرر کیا گیا۔ اجلاس میں ممبر اسمبلی عبدالماجد خان نے تحریک پیش کی کہ چونکہ قائد ایوان مستعفی ہو چکے ہیں۔ لہذا نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لیے آئین کے قاعدہ 15کے ذیلی قاعدے 1اور 2کو معطل کرتے ہوئے قائد ایوان کے انتخاب کے لیے شیڈول جاری کیا جائے۔

تحریک کو ایوان نے کثرت رائے سے منظور کر لیا۔ تحریک پر اظہار خیال کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر سمیت اپوزیشن ممبران اسمبلی نے موقف اختیار کیا کہ یہ اجلاس تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری کے لیے سپیکر نے طلب کر رکھا ہے لیکن چونکہ گزشتہ روز وزیراعظم اپنے عہدے سے مستعفی ہو گے ہیں لہذا اب یہ اجلاس غیر موثر ہو چکا ہے۔ لہذا اب قائد ایوان کے انتخاب کے لیے اجلاس موخر ہونا چاہیے اور صدر ریاست دوبارہ اجلاس طلب کریں تاکہ قائد ایوان کا انتخاب بمطابق آئین و قواعد انضباط کار ممکن ہو سکے۔ جبکہ حکومتی ممبران اسمبلی نے اپوزیشن کے اعتراضات کے جواب میں کہا کہ چونکہ اجلاس پہلے سے شیڈول تھا جس کا نوٹیفکیشن جاری ہو چکا تھا اس دوران قائد ایوان نے استعفی دیا اس طرح اجلاس جاری تھا لہذا اس اجلاس میں نئے قائد ایوان کا انتخاب آئین کے قائدہ 27کے ذیلی قاعدہ 4کے تحت طلب کیا گیا ہے۔

اجلاس سپیکر کی طر ف سے ریکوزیشن پر طلب کیا گیا تھا اسی دوران قائد ایوان مستعفی ہو گے لہذا یہ اجلاس آئین و قانون سے مطابق ہے۔سپیکر نے کہا کہ میں اسمبلی کی کارروائی آئین، قانون اور قواعد و انضباط کے مطابق چلاؤں گا۔ اگر اپوزیشن کو مجھ پر اعتماد نہیں ہے تو ایک بندہ بھی اٹھ کر مجھ پر عدم اعتماد کا اظہار کرے میں مستعفی ہو جاؤں گا۔ اپوزیشن اپنے استحقاق کے مطابق جتنا مرضی وقت لے، اپوزیشن کی بات سننے کو تیار ہیں لیکن آئین وقانون کے مطابق اسمبلی اجلاس کو چلاؤں گا۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں