ڈاکٹرز اور ہیلتھ پروفیشنلز صحت عامہ کے کئی نظرانداز شدہ شعبوں میں مسائل کے حل کیلئے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، صدر عارف علوی کا مظفر آباد میڈیکل کالج کے کانووکیشن سے خطاب

مظفر آباد۔31مارچ (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے روایتی طریقہ علاج کی بجائے احتیاطی طبی علاج کے فروغ کیلئے ملک میں ڈاکٹروں کے قابل قدر انسانی وسائل سے فائدہ اٹھانے کیلئے موثر حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے مظفر آباد میڈیکل کالج کے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئیکہا کہ ڈاکٹرز اور ہیلتھ پروفیشنلز صحت عامہ کے کئی نظرانداز شدہ شعبوں میں مسائل کے حل کیلئے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں جہاں آگاہی کے ذریعے واضح فرق پیدا کیا جا سکتا ہے۔

صدر مملکت نے بڑھتی ہوئی آبادی، خواتین میں خوراک کی کمی، بچوں کی شرح نمو میں کمی جیسے چیلنج سے نمٹنیکے سلسلہ میں احتیاطی تدابیر سے متعلق ڈاکٹروں کی رہنمائی کیلئے موثر فعالیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ ملک کی دس فیصد آبادی ہیپاٹائٹس کا شکار ہے جس پر تقریباً 3 ارب ڈالر خرچہ آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین ڈاکٹروں کی اپنا پروفیشن جاری رکھنے کیلئے ان کی صرف حوصلہ افزائی کافی نہیں بلکہ عملی حکمت عملی کی تشکیل وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے آن لائن طریقے سے طبی مشاورت اور ٹیلی میڈیسن کے نقطہ نظر کے فروغ کی تجویز دی تاکہ خواتین ڈاکٹرز اپنے پروفیشن میں کام جاری رکھ سکیں جو کہ اپنی گھریلو ذمہ داریاں پوری کرنے کیلئے ملازمتیں چھوڑ دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو صحت عامہ کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے موجودہ 2 لاکھ نرسوں کے مقابلہ میں 9 لاکھ نرسوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیکل گریجویٹس ڈاکٹر بن کر انسانیت کی خدمت اور ہمدردی پر عمل کریں۔ انہوں نے روایتی پیشہ وارانہ تعلیم کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کی اچھی کردار سازی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیکل گریجوایٹس اپنے پروفیشن کو اپنا فرض سمجھ کر ادا کریں اور اپنے مادر وطن کی انسانیت کی مدد میں معاونت کریں، انسانیت کی دیکھ بھال کے بغیر میڈیکل کا شعبہ نامکمل ہے۔

صدر مملکت نے آزاد جموں و کشمیر میں ہیلتھ سائنسز اینڈ میڈیکل یونیورسٹی کے قیام کے مطالبہ کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کی حمایت کی اور دنیا کو کشمیریوں سے کئے گئے وعدے مسلسل یاد دلاتا رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اسلامی تعاون تنظیم کے حالیہ اجلاس کے دوران بھارت کے غیرقانونی زیرتسلط جموں و کشمیر کی حالت زار کو اجاگر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمان بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں۔ صدر مملکت نے جینوسڈ واچ کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اقلیتوں کو شدید نفرت کا سامنا ہے جبکہ بھارتی حکومت وادی میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ صدر مملکت نے کامیاب ہونے والے گریجویٹس، والدین اور اساتذہ کو ان کی بھرپور محنت پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ خاندانی نظام پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کے معاشرے کی خوبصورتی ہے جس سے مادر وطن کے شہری آپس میں جڑے ہیں۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close