میرپور (پی آ ئی ڈی) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی نے کہاہے کہ سابق چیف جسٹس آزاد کشمیر ہائی کورٹ و سابق صدر لبریشن لیگ جسٹس عبدالمجید ملک ریاست جموں و کشمیر کے نامور قانون دان،معروف جج،سیاسی دانشوراور ریاست جموں و کشمیر کی تاریخ پر مکمل عبور رکھنے والی شخصیت تھے بطور جج انہوں نے قانون وائین کے مطابق بہترین فیصلہ جات کیے بطور سیاسی راہنما ان کی زندگی کا مشن مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر کی آزادی تھا وہ حقیقی معنوں میں تحریک آزادی کے ترجمان اور آزادی کی تڑپ رکھنے والے انسان تھے۔
آزاد کشمیر عدلیہ اور تحریک آزادی کشمیر کے لئے ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی ان جیسے لوگ صدیوں بعد پیدا ہوتے ہیں اللہ تعالی مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلی و ارفع مقام عطا فرمائے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے سابق چیف جسٹس ہائی کورٹ عبدالمجید ملک کے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔تعزیتی ریفرنس سے چیف جسٹس آزادجموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان،چیف جسٹس ہائی کورٹ جسٹس صداقت حسین راجہ، وزیر لوکل گورنمنٹ و بلدیات خواجہ محمد فاروق، سابق وزیر اعظم چوہدری عبدالمجید، سردار محمد یعقوب خان، سابق سینئر وزیر چوہدری محمد یاسین، سابق چیف جسٹس آزادکشمیر جسٹس اعظم خان، سابق چیف جسٹس منظور گیلانی،سابق سینئر وزیر ملک محمد نواز، لبریشن لیگ کے منظور قادر ڈار، ہائی کورٹ بار کے صدر بابر علی ایڈووکیٹ، آل پارٹیز حریت کانفرنس کے محمود ساگر،رفیق ڈار،جماعت اسلامی کے عبدالرشید ترابی، سابق صدر سپریم کورٹ بار سید نشاط کاظمی،خواجہ ریاض الحسن،شکیل رضاء،قاضی رفیق،راجہ طارق بشیر،صدر بار امتیاز حسین راجہ ایڈووکیٹ اور اسٹیشن ڈائریکٹر ریڈیو محمد شکیل نے بھی خطاب کیا۔ وزیر اعظم آزادکشمیر سردار عبدالقیوم نیازی نے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس عبدالمجید ملک ریاست جموں و کشمیر کی پہچان تھے ان کی رحلت سے نہ صرف ان کے خاندان کا نقصان ہوا ہے بلکہ پوری ریاست جموں و کشمیر ایک مدبر سیاستدان اور قانون دان سے محروم ہوگئی ہے۔
ان کی رحلت سے پیدا ہونے والا خلا صدیوں تک پر نہیں ہوگا۔میں نامور قانون دان اور سیاستدان جسٹس مجید ملک کے افسوسناک انتقال پر افسردہ ہوں جنہوں نے اپنی تمام زندگی ہمارے آئین میں بیان کردہ انصاف، قانون کی بالادستی اور میرٹ کے اصولوں کو برقرار رکھنے میں گزاری۔ وہ کردار، دیانتداری اور راست بازی کا مظہر تھے۔ قوم کے لیے ان کی خدمات بالخصوص کشمیر کاز کے لیے ان کے کردار کو تادیر یاد رکھا جائے گا۔سوگوار خاندان سے میری گہری تعزیت ہے۔ اللہ تعالیٰ ا نہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جسٹس عبدالمجید ملک ایک درسگاہ تھے اور ان کا نام رہتی دنیا تک یاد رکھا جائیگا۔انھوں نے بطور جج،وکیل اور سیاست دان جس طرح اپنی زندگی گزاری ہے وہ قابل تحسین ہے اور آنے والے لوگوں کے لیے راہنمائی کا باعث بنے گی۔ان کی رحلت ہم سب کے لیے ایک بہت بڑ ا نقصان ہے۔ چیف جسٹس ہائی کورٹ راجہ صداقت حسین نے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس عبدالمجید ملک نے بطور وکیل سیاسی راہنما اور جج کی حیثیت سے جو تاریخی فیصلے کیے ہیں انھیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں انھوں نے کہاکہ انھوں نے ججز کے اندر مسکراہٹ کے ذریعے فیصلے کرنے کی طرح ڈالی۔مرتے دم تک ان کے چہرے پر ہمیشہ مسکراہٹ ہی رہی۔ دیگر مقررین نے چیف جسٹس عبدالمجید ملک کی سیاسی، سماجی،ملی اور تحریک آزادی کشمیر سمیت عدلیہ کے لیے کیے
جانیوالے فیصلوں کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ مرحوم عبدالمجید ملک اعلیٰ اوصاف،بلند کردار اور خداداد صلاحیتوں کے مالک عظیم انسان تھے ان کی رحلت سے تحریک آزادی کشمیر اور آزادکشمیرکی سیاست کو بڑا نقصان پہنچا ہے ان جیسے عظیم مرتبے والے لوگ صدیوں بعد پیدا ہوتے ہیں۔انھوں نے گلگت بلتستان کا تاریخی فیصلہ کیا اور ہمیشہ وہ جموں وکشمیر کی واحدت کے لیے کام کرتے رہے۔تحریک آزادی کشمیر اور مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے میں ان کا کردار اپنی مسائل آپ ہے اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند کرے۔ تعزیتی ریفرنس سے جسٹس عبدالمجید ملک مرحوم کے صاحبزادہ سابق سیکرٹری اطلاعات شوکت مجید ملک نے جملہ شرکاء کی نماز جنازہ میں شرکت اور جسٹس عبدالمجید ملک سے اپنی گہری وابستگی کے اظہار کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم کوشش کریں گے کہ والد گرامی کے نقش قدم پر چل کر ان کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں