اسلام آباد (پی آئی ڈی آزاد کشمیر) ادارہ شماریات اور محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کے زیرِ انتظام آزاد کشمیر میں ملٹی پل انڈیکیٹر کلسٹر سروے 2020-21کے تحت 171 انڈیکیٹرز (Indicators) کے اعداد و شمار کی رپورٹ لانچ کر دی گئی ہے۔آزاد جموں و کشمیر میں کیے گئے ملٹیپل انڈیکیٹر کلسٹر سروے کے نتائج پر مبنی رپورٹ کی تقریب رونمائی اسلام آباد میں منعقدکی گئی۔ وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی تقریب میں مہمان خصوصی تھے۔
تقریب سے وزیر منصوبہ بندی و ترقیات چوہدری محمد رشید،پاکستان میں یونیسیف کے نائب نمائندے ڈاکٹر اِینوسا کبورے، چیف سیکرٹری آزاد کشمیر شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات ڈاکٹر ساجد محمود چوہان نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر وزیر لوکل گورنمنٹ خواجہ فاروق احمد، وزیر حکومت چوہدری اخلاق، سیکرٹری ٹو وزیر اعظم آزاد کشمیر ظفر محمود سمیت سیکرٹریزحکومت اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم آزاد جموں وکشمیر سردار عبد القیوم نیازی نے کہا کہ کسی بھی ملک یا علاقہ کی معاشی و اقتصادی ترقی کا دارومدار اس کی موثر اور قابل عمل منصوبہ بندی کے ذریعے ہی ممکن ہے اور اس کے لئے صحیح،حقائق پر مبنی اعدادوشْمار بنیادی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔
اس ضرورت کے پیش نظر آزاد کشمیر کی معاشی و اقتصادی ترقی کو حقیقی معنوں میں دْرست سمت پر گامزن کرنے کیلئے یونیسیف کے تعاون سے ملٹی پل انڈیکیٹرز کلسٹر سروے (MICS) کے ذریعے مختلف شعبوں کے حوالے سے قابل اعتماد اعداد و شْمار حاصل کئے گئے ہیں -انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں معاشی سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے درکار دْرست اعدادو شْمار مہیا کرنا ہماری ذمہ داری ہے اور حکومت آزادکشمیر وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ویژن کے مطابق ریاست کی معاشی و اقتصادی ترقی کیلئے ممکنہ اقدامات پر عمل درآمد کر رہی ہے اور اس کے ثمرات بہت جلد عام آدمی تک بہر صْورت پہنچیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر اپنے ترقیاتی ایجنڈے کے مطابق ریاست کے تمام پسماندہ علاقوں کو مساوی بنیادوں پر وسائل کی فراہمی اور تقسیم کو یقینی بنائے گی تاکہ جدید تقاضوں کے مطابق علاقے کی تعمیر و ترقی کیلئے منظم منصوبہ بندی کے ذریعے عوام کی خوشحالی میں اضافہ ہو سکے۔ قبل ازیں آزاد کشمیر میں ملٹی پل انڈیکیٹر کلسٹر سروے 08-2007 میں ہوا تھا۔ لیکن اب جدید تقاضوں کو پْورا کرتے ہوئے محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات نے یونیسیف کے تعاون سے اس سروے کے دوسرے دور کو حال ہی میں مکمل کیا۔
یہ سروے ترقیاتی اقدامات اور خاص طور پر سماجی شعبے کے لیے بجٹ کے اخراجات کا تعین کرنے کے لیے بہت مددگار ثابت ہوتے ہیں۔حکومت آزاد جموں و کشمیر SDG GOALS کے اہداف کے حْصول کے لئے پْر عزم ہے اور اسی لئے محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات نے 2020-21 میں مکس جو کہ اپنی نوعیت کے سب سے بڑے پروجیکٹس میں سے ایک ہے کے طور پر شروع کیا جس میں علاقے کے 7,600 گھرانے سیمپل کے طور پر لیے گئے، جس کی بنیاد پر ضلعی سطح پر بھی اعداد و شمار فراہم کیے گئے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر منصوبہ بندی و ترقیات چوہدری محمد رشید نے کہا کہ یہ سروے آزاد جموں و کشمیر کے تمام 10 اضلاع میں بیورو آف شماریات (BoS) محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر نے سال 21-2020 کے دوران MICS6 کے عالمی طریقہ کار کا استعمال کرتے ہوئے یونیسیف اور پاکستان بیورو آف شماریات کی ٹیکنیکل معاونت سے مکمل کیا۔ ملٹی پل انڈیکیٹر کلسٹر سروے ایک بین الاقوامی Household سروے پروگرام ہے جس کے تحت آزاد کشمیر میں بچوں، خواتین اور مرد وں کے حوالے سے تعلیم، صحت و صفائی، پانی کی فراہمی، خوراک، رہن سہن، ماحولیاتی امْور اور زندگی کے دیگر اْمور کے متعلق ابتدائی اعداد و شمار کو مرتب کیا گیا ہے۔
سروے کے نتائج کو عام طور پر انسانی ترقی اور خاص طور پر بچوں اور خواتین کی صورتحال کی نگرانی کے لیے ڈیٹا گیپ کو پْر کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ یہ سروے 170 سے زیادہ سماجی و اقتصادی انڈیکیٹرز بشمول SDGs کے 33 انڈیکیٹرز پر شماریاتی اعتبار سے درست اور بین الاقوامی سطح پر موازنہ کرنے والا ڈیٹا فراہم کرتا ہے۔ آزاد جموں و کشمیر مِکس سروے کا سمپل اس طرح ڈیزائن کیا گیا کہ یہ بچوں اور خواتین کے بارے میں ریاست، دیہی و شہری، ڈویژن اور ضلع کی سطح پر مستند اورقابل اعتماد اعدادوشمار مہیا کرتا ہے۔ AJk MICS کے تحت چند اہم انڈیکیٹرز کے نتائج کے مطابق15 سے 49 سال کی خواتین کا ٹوٹل فرٹیلیٹی ریٹ.0 4 سے کم ہو کر.4 3 ہو گیا ہے۔صحت کے انڈیکیٹرز میں مکس 08-2007 کے نتائج سے کافی بہتری آئی ہے جیسا کہ سکلڈ برتھ اٹینڈنٹ کی ویلیو 40 فیصد سے 74 پر آ گئی ہے۔بچوں کی شرح اموات میں بھی AJ&K DHS جو کہ سال 2010 میں ہو کے نتائج کے مقابلے میں خاطر ہواہ کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
تعلیم کے انڈیکیٹرز میں بھی سابقہ مِکس کے نتائج کے مقابلے میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔Infant and Young Child Feeding کے انڈیکیٹرز میں بھی بہتری آئی ہے۔ ایسے ہی 5 سال سے کم عمر بچوں کے nutritional status میں بھی بہتری آئی ہے جیسا کہ stunting 38 فیصد سیکم ہو کر 24 فیصد پہ آ گئی ہے۔آزاد کشمیر میں 10 میں سے 8 گھرانے پینے کے پانی کی بنیادی سروسز کے ساتھ ساتھ صحت و صفائی کی بنیادی سہولیات استعمال کر رہے ہیں۔کم عمری کی شادی میں 20 سے 24 سال کی خواتین کی شرح جو کہ 11 فیصد ہے اسی عمر کے مردوں کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے جو کہ 2 فیصد ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں یونیسیف کے نائب نمائندہ ڈاکٹر اِینوسا کبورے نے ریاستی سطح پر MICS کا آغاز حکومت آزاد جموں و کشمیر کی ایک عظیم کامیابی ہے جو آزاد حکومت کو عوام کی خوشحالی کے لیے باخبر فیصلے کرنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر مستند اور موازنہ کرنے والا ڈیٹا مہیا کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ میں سروے کے کامیاب انعقاد میں بین الاقوامی معیارات پر پورا اترنے پر بیورو آف شماریات، محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کے عزم اور قیادت کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ سروے کے نتائج معاشر ے کے پسماندہ طبقے خصوصاَ بچوں، خواتین اور دیگر تمام شہریوں کے حق میں ترقیاتی کاموں کو آگے بڑھانے میں اہم ثابت ہوں گے۔ یونیسیف حکومت کی معاونت جاری رکھے گا،اور ہم محققین اور پالیسی سازوں کو مزید ثانوی تجزیہ اور پالیسی سازی کے لیے MICS ڈیٹا تک رسائی اور استعمال کرنے کی ترغیب دیتے ہے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں