مظفرآباد ( پی آئی ڈی ) وزیر اطلاعات ،قانون ،انصاف وپارلیمانی امور سردار فہیم اختر ربانی نے ایڈہاک ایکٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ حکومت لوگوں کو روزگار دینا چاہتی ہے نہ کہ روز گار چھین رہی ہے۔ میرٹ پر لوگوں کو ملازمتیں ملنی چاہیں۔ گزشتہ حکومت نے 2دن پہلے بھرتی ہونے والوں کو بھی مستقل کر دیا گیا تھا۔
یہ ایکٹ بنیادی انسانی حقوق کے خلاف تھا۔ جو لوگ اہلیت رکھتے ہوں گے ۔بھرتی ہوں گے ایڈہاک ملازمین بھی میرٹ پرقانونی طریقہ کار کے تحت دوبارہ ملازمتیں حاصل کرسکتے ہیں۔ وزیر تعلیم دیوان علی خان چغتائی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے عوام کے حقوق کے تحفظ کی بات کرنی ہے۔ یہ ایکٹ بنیادی انسانی حقوق کے خلاف تھا۔ ملازمت میں قواعد و ضوابط اورایک جائز طریقہ کار کے ساتھ ہی آیا جا سکتا ہے۔ ہم نے کسی کو بے روزگار نہیں کرنا۔ روز گار دینے آئے ہیں۔ عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔ ایڈھاک ایکٹ کی منسوخی سے آزادکشمیر کے عوام میں بے چینی کا خاتمہ ہو گا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ممبراسمبلی سردار حسن ابراہیم نے کہا کہ ریاست کے عوام کو برابری کی سطح پر سہولیات ملنی چاہیے۔ اداروں کو مضبوط کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ و ان لینڈ ریونیو عبدالماجد خان نے کہا کہ ہر وہ کام کریں گے جو لوگوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے۔
اس ایکٹ سے پڑھے لکھے لوگوں کا حق مارا گیا تھا اور یہ ایکٹ بنیادی انسانی حقوق کے خلاف تھا۔ ہم نے لوگوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے محترمہ تقدیس گیلانی نے کہا کہ آج تاریخی دن ہے ۔ہم عوام کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ عوام کے حقوق کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔ اب پڑھے لکھے نوجوان بچے اور بچیاں ایک طریقہ کار کے تحت ملازمتیں حاصل کر سکیں گے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ حامد رضا نے کہا کہ میرٹ اور انصاف کی بحالی ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ہم نے لوگوںکو روزگار دینا ہے ۔ کسی کو بے ر وزگار کرنے نہیں آئے لیکن ہر شخص کو میرٹ پر ملازمت ملنی چاہیے۔ قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر، راجہ محمد فاروق حیدرخان، سردار جاوید ایوب، فیصل ممتاز راٹھور ،میاں عبدالوحید، محترمہ نبیلہ ایوب نے بھی بحث میں حصہ لیا۔
بعد ازاں اجلاس 25فروری بروز جمعتہ المبارک صبح 10:00 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں