مظفرآباد (پی آئی ڈی ) ایڈووکیٹ جنرل آزادجموں و کشمیر خواجہ محمد مقبول وار کی زیر صدارت لاء آفیسران کی تعیناتی کے بعد پہلا باقاعدہ اجلاس ہیڈ کوارٹر مظفرآباد سپریم کورٹ بلڈنگ میں منعقد ہوا میں جس میں حکومتی مقدمات کی موثر پیروی،جواب دہی، دائری، استعجازت اپیل، اپیل ونگرانی ہا، اور حکومتی مقدمات کو ترجیح بنیادوں پر یکسو کروانے ، حکومتی اور محکمانہ مفاد کے تحفظ کو یقینی بنانے کے علاوہ عدالتی احکامات تحریری وزبانی و کے عملدرآمد، دفتری انتظامی امور کی بہتری کے جامع حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
اجلاس میں راجہ مظہر وحید ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل چوھدری شکیل زمان ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل ، سردار ساجد نواز ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل ،ملک ساجد ایڈوکیٹ اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل ،پیر زادہ محمد سجاد قریشی اسسٹنت ایڈووکیٹ جنرل محمد خلیل غازی اسسٹنت ایڈووکیٹ جنرل ،احمد سعد صاحب اسسٹنت ایڈووکیٹ جنرل شاھنواز خان صاحب اسسٹنت ایڈووکیٹ جنرل ، محمد شفیق اسسٹنت ایڈووکیٹ جنرل عابد خان پرائیویٹ سیکریٹری ھمراہ ایڈووکیٹ جنرل ،محمد اسحاق ایڈمن آفیسر دفتر ایڈووکیٹ جنرل ،حافظ محمد منظور عباسی ، نگران دفتر ایڈووکیٹ جنرل نے شرکت کی ۔اجلاس میں لاء آفیسران نے متعلقہ محکمہ جات کی جانب سے بزیل معاملات اور مشکلات کی نشاندہی کرتے ھوئے ترجیحی بنیادوں پر ان کے ادراک اور فوری یکسو کروانے پر زور دیا جملہ محکمہ جات کو سختی سے اس امر کا پابند کیا جائے کہ وہ عدالت عظمی کی جانب سے نوٹس موصول ھوتے ھی مکمل ریکارڈ (مکمل سیٹ) پیپر بک معہ وکالت نامہ جات جملہ آفیشل ریسپانڈنٹس کے ساتھ ادارہ ایڈووکیٹ جنرل کی جانب سے مقرر کردہ لاء آفیسران/ لیگل ایڈوائزر کو بروقت فراھم کریں اور لاء آفیسران محکمانہ نمائندہ/لیگل ایڈوائزر و پیرو کار معزز عدالت العظمی میں مقدمات کی پیروی کے سلسلہ میں اپنی حاضری کو یقینی بنائیں ، تاکہ آفیشل ریسپانڈنٹس/ حکومت کے خلاف یکطرفہ کارروائی عمل میں نہ لائی جائے
نیز اگر کسی مقدمہ میں استعجازت اپیل(PLA) وغیرہ دائر کرنا مقصود ھوتو کم ازکم ایک ماہ قبل نوٹیفکیشن محکمہ قانون سے جاری کرواتے ھوئے ادارہ ایڈووکیٹ جنرل میں مکمل ریکارڈ / مصدقہ نقولات معہ وکالت جات فراھم کئے جائیں تاکہ بروقت اپیل PLA وغیرہ دائر کی جاسکے ،عدالت العالیہ میں جب کوئی مقدمہ دائر ھوتا ھے تومتعلقہ محکمہ کو اس امر کا پابند کیا جانا ضروری ھے کہ وہ ادارہ ایڈووکیٹ جنرل کی جانب سے مقرر کردہ لاء آفیسران کو مقدمہ کا مکمل ریکارڈ رٹ پٹیشن /اپیل و نگرانی ھا بمعہ تبصرہ معہ بیان حلفی تصدیق شدہ فراھم کریں نیز تبصرہ براہ راست پیش کرنے کے بجائے ایڈووکیٹ جنرل سے ملاحظہ کے بعد جمع کروایا جائے اور متعلقہ لاء آفیسران / لیگل ایڈوئزر کو بھی تبصرہ کی نقل بروقت فراھم کی جائے تاکہ محکمانہ حق دفاع کی نسبت زیادہ موثر انداز میں پیروی کی جاسکے اور یکطرفہ کارروائی بھی نہ ھونے پائے،شریعیت اپیلیٹ بنچ آف عدالت العالیہ میں زیر سماعت فوجداری مقدمات میں محکمہ پولیس کی جانب سے متعلقہ تفتیشی آفیسران پولیس ریکارڈ / تبصرہ جات لاء آفیسران کو فراھم کرنے کے علاوہ مقدمہ سے متعلق بریف بھی کریں گے اور مقدمہ میں اپنی حاضری کو یقینی بنانے کے علاوہ پولیس کی تفتیش میں مال منضبط کی بروقت ترسیل متعلقہ لیب نہ بھیجنے ، دستخط انگوٹھے ماھر دست شناس کے پاس نہ بھیجنے کی وجہ سے ملزمان کی بریت وغیرہ کے علاوہ زائد المیعاد اپیل دائری کے باعث اکثر اپیل ھاء limitation کے گراونڈ پر ھی ابتدائی مرحلہ میں خارج ھونا ریاست کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کے ساتھ کریمینلز کی حوصلہ افزائی کے مترادف ھےان معاملات کے تدارک کے لیئے ٹھوس لائحہ عمل / جامع حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ھے تاکہ فوجداری مقدمات میں بروقت اور موثر پیروی کی جاسکے،محکمہ جات کی جانب سے فراھم کردہ مقدمات کا ریکارڈ نامکمل ھوتا ھے اور بروقت فراھم بھی نہیں کیا جاتا جبکہ مسل ضمنیات اور پولیس فائل بھی نامکمل ھوتی ھیں
سول اور فوجداری مقدمات کی بروقت اور اندر معیاد دائری ، پولیس مقدمات میں دوران تفتیش غفلت و لاپرواہی مقدمات کی موثر پیروی نہ ھونے، ریکارڈ اور تبصرہ جات کی عدم فراہمی جیسے پیچیدہ معاملات کی وجہ سے حکومتی اداروں کو ناقابل تلافی نقصان سے دوچار ھونا پڑتا ھے جسکی تمام تر ذمہ داری ان افراد پر عائد ھوتی ھے جو اس کام پر مامور ھیں/ جملہ متعلقہ محکمہ جات کے لیگل آفیسر/ پیروکار عدالت العظمی اور عدالت العالیہ میں مقدمات کی پیروی کے سلسلہ میں ھر تاریخ پیشی پر اپنی حاضری کو یقینی بناتے ھوئے مقرر کردہ لاء آفیسران کے ساتھ رابطہ میں رھیں گے تاکہ مقدمات میں بروقت موثر پیروی کی جاسکے ۔حکومتی اور انتظامی محکمہ جات کے خلاف ایسے مقدمات جن میں ریونیو کی کولیکشن ، ترقیاتی سکیم ھا ، ڈویلپمنٹ پراجیکٹس، انتظامی نوعیت اور اھمیت کے حامل مقدمات جن میں حکم امتناعی کی اجرائیگی عمل میں لائی ھو کے حوالے سے محکمہ جات کے سربراھان ایڈووکیٹ جنرل کی مشاورت سے تمام تر توانائیوں کو بروئے کار لاتے ھوئے موثر پیروی و جوابدھی کو بہر صورت یقینی ۔جملہ محکمہ جات کی جانب سے مقدمات کی پیروی کے لئے منتخب کردہ نمائندگان / پیروکار/ لیگل آفیسر/ لیگل ایڈوائزر صاحبان زیر سماعت مقدمات میں کسی قسم کی ملی بھگت، لاپرواہی، عدم دلچسپی اور غیر قانونی سرگرمیوں کے مرتکب پائے گے تو ایسے اہلکاران کے خلاف قانونی کاروائی کے لئے چیف جسٹس عدالت العظمی اورچیف جسٹس عدالت العالیہ کو مطلع کرنے کے علاوہ سربراھان محکمہ جات کو تحریری طور پر مطلع کیا جائےگاتاکہ محکمانہ مفاد کےعلاوہ مفاد عامہ اور مفاد سرکار لےتحفظ کو یقینی بنایاجاسکے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں