حکومت آزاد کشمیر اور نیپرا کے درمیان معاہدے کے تحت آزاد کشمیر کو فی یونٹ چارجز 15 پیسے کی بجائے ایک روپے 10 پیسے ملیں گے

مظفرآباد (پی آئی ڈی) حکومت آزادکشمیر اورنیشنل الیکٹرک ریگولیٹری اتھارٹی کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت حکومت آزادکشمیر کو فی یونٹ چارجز 15پیسے کے بجائے 1.10روپے ملیں گے اور آزادکشمیر کو سالانہ 12ارب روپے اضافی آمدن ہوگی۔ترمیم سے صارفین کے لیے بجلی کی قیمت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

خیبر پختونخواہ اور پنجاب میں واقع پن بجلی گھروں سے پیدا ہونے والی بجلی پر ان صوبوں کو ایک روپے دس پیسے فی یونٹ نیٹ ہائیڈل پرافٹ ملتا ہے جبکہ آزادکشمیر میں قائم منگلا پاور ہاؤس سے بجلی کی پیداوار پر حکومت آزادکشمیر کو اب تک صرف 15پیسے فی یونٹ ملتے تھے۔ ایم او یو اور ترمیمی معاہدہ کے تحت آزادکشمیر میں پاور پالیسی 2002اور 2015ء کے تحت مختلف ہائیڈل پراجیکٹ پرائیویٹ سیکٹر میں اوپریشنل /زیر تعمیر ہیں۔ ان پاور پراجیکٹس سے پیدا ہونے والی بجلی کی قیمت بمطابق پالیسی نیپرا طے کرتی ہے بجلی کی قیمت میں پراجیکٹ ایریا کی ترقی کے لئے بھی ایک مخصوص رقم مختص کی جاتی ہے جو بجلی کی قیمت میں شامل ہو جاتی ہے۔ اس رقم کا اصل مصرف محکمہ ماحولیات کی جانب سے منظور شدہ پلان کے تحت ماحولیاتی تحفظ ہوتا ہے۔

پچھلے کچھ عرصہ میں یہ بات محسوس کی گئی کہ مختص شدہ رقم کا صحیح استعمال نہیں کیا جارہا ہے لہذا یہ معاملہ نیپرا کے نوٹس میں لایا گیا اور طے پایا کہ حکومت آزادکشمیر اور نیپرا کمیونٹی انوسٹمنٹ پلان کے تحت بننے والے پراجیکٹس کو یقینی بنانے کیلئے مشترکہ طور پر نگرانی کریں گے۔ چونکہ نیپرا کو آزادکشمیر میں براہ راست دائرہ اختیار حاصل نہ ہے۔ لہذا حکومت کی جانب سے قائم شدہ کمیٹی اور متعلقہ ادارہ جات کے کر دار کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ایم او یوکیا گیا جس کے بعد اب نیپرا اور حکومت آزادکشمیر مشترکہ طور پر کمیونٹی انوسٹمنٹ پراجیکٹس کی تعمیر کو یقینی بنائیں گے اور آزادکشمیر میں پن بجلی کے منصوبہ جات کی تعمیر کے ساتھ ساتھ اربوں روپے باقاعدہ حساب کتاب کے ساتھ آزادکشمیر کے اداروں کی نگرانی میں آزادکشمیر میں خرچ کئے جائیں گے۔ اس طرح جن علاقوں میں پن بجلی کے منصوبے لگیں گے وہاں مقامی عوامی فلاح اور رفاہ عامہ کے کام بھی کئے جائیں گے۔ خیبرپختونخواہ اور پنجاب میں واقع پن بجلی گھروں سے پیدا ہونے والی بجلی پر ان صوبوں کو ایک روپے دس پیسے فی یونٹ نیٹ ہائیڈل پرافٹ ملتا ہے۔

جبکہ آزادکشمیر میں قائم منگلاپاور ہاؤس سے بجلی کی پیداوار پر حکومت آزادکشمیر کو اب تک صرف 15پیسے فی یونٹ ملتے تھے۔ حکومت آزادکشمیر کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ منگلا ڈیم سے پیدا ہونے والی بجلی پر دیگر صوبہ جات کی طرز پر نیٹ ہائیڈل پرافٹ ی ادائیگی عمل میں لائی جائے۔ یہ مطالبہ کافی عرصہ تک التواء میں رہا اور 2018میں یہ فیصلہ ہوا کہ حکومت آزادکشمیر کو منگلا اور نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹس سے پیدا ہونے والی بجلی کے خلاف مبلغ 1.10فی یونٹ ادائیگی کی جائے گی اور اس ادائیگی کے لیے 2003میں ہوئے منگلا ڈیم کے معاہدہ جس کے تحت حکومت آزادکشمیر کو فی یونٹ 15پیسے مل رہے تھے میں ترمیم کی جائے گی۔ لہذا مطابقا معاہدہ میں 1.10روپے فی یونٹ ادائیگی کی حد تک ترمیم کی گئی ہے۔ اب اس معاہدہ پر عملدرآمد کی صورت میں حکومت آزادکشمیرکو فی یونٹ چارجز 15پیسے کے بجائے 1.10روپے ملیں گے اور آزادکشمیر حکومت سالانہ 12ارب روپے اضافی آمدن ہوگی۔

آزادکشمیر کے صارفین پہلے ہی ملک کے دیگر صارفین کی طرح نیپرا کے طے شدہ ٹیرف کے مطابق بجلی کے بل ادا کرتے ہیں۔ موجود ہ ترمیم سے صارفین کے لیے بجلی کی قیمت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ اس حوالہ سے حکومت آزادکشمیر اورنیشنل الیکٹرک ریگولیٹری اتھارٹی کے مابین 11فروری 2022کو کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں ایم او یو اور ترمیمی معاہدہ پر دستخط ہوئے۔ 11فروری 2022کو کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں مفاہمت کی یاداشت پر دستخط ہوئے۔ اس کے علاوہ منگلا ڈیم ریزنگ پراجیکٹ کے معاہدہ 2003میں ترمیم کیلئے بھی سہہ فریقی معاہدہ پر سیکرٹری آبی وسائل حکومت پاکستان کے دفتر میں 11فروری 2022ء کو چیف سیکرٹری آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر، سیکرٹری آبی وسائل اور چیئرمین واپڈا نے ترمیم پر دستخط کئے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں