قانون کی بالادستی قائم کیے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا

سہنسہ، تڑالہ (پی آئی ڈی) صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ قانون کی بالادستی قائم کیے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا۔ وکلاء، مظلوموں کو انصاف دلا کر اللہ کے قریب ہو جاتے ہیں۔ پاکستان کو سنبھالنے کے لیے وکلاء کے کردار کی پھر ضرورت ہے۔ پاکستان کی بنیاد میں ایک وکیل محمد علی جناح اور ایک سوچ علامہ اقبال کی تھی۔

میں نے مسئلہ کشمیر کو سفارتی و ابلاغی محاذوں پر فلیش پوائنٹ بنا دیا ہے۔ پوری دنیا کی توجہ بھی حاصل کر لی ہمدردی بھی مل رہی ہے اب ضرورت یکجا ہو کر متحدہ جدو جہد کرنے کی ہے،آج اس کی حفاظت کرنا بھی وکلاء کی ذمہ داری ہے۔مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کے لیے ہر فورم پر عالمی ضمیر کو جھنجوڑیں گے۔ بیس کیمپ میں قانون کی حکمرانی اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے میں نے تمام سیاسی، مذہبی جماعتوں کے قائدین کو ایک ہی پلیٹ فارم پر لا کر کھڑاکیا ہے۔ 24

فروری کونیشنل پریس کلب اسلام آباد سے ڈی چوک تک کشمیر ریلی نکالی جائے گی۔ جس میں ریاست بھر کی سیاسی قیادت موجود ہو گی۔ ریاست کی تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر آ گئی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن سہنسہ کے نو منتخب عہدیداران کی تقریب حلف برداری سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر وزیر مال چوہدری محمد اخلاق، وزیرہائیر ایجوکیشن ملک ظفر، نو منتخب صدر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن جہانزیب چوہدری، سابق صدر سردار ساجد نواز ایڈوکیٹ اور سردار ظفر ایڈوکیٹ موجود تھے۔صدر ریاست نے کہا کہ وکلاء مظلوموں کو انصاف دلانے،ا للہ کی خوشنودی حاصل کرنے، معاشری ناہمواریاں دور کرنے،ا نصاف کے نظام کو قائم کرنے، پائیدار امن قائم کرنے، مخلوق خدا کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کے لیے جہاں کردار ادا کر رہے ہیں وہاں اُن کی ذمہ داری ہے کہ وہ تحریک آزادی کشمیر کے لیے بھی اپنے حصے کا بھرپور کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ معاشرتی ناہمواریاں دور کرنے، مساوات قائم کرنے، انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائے بغیر فلاحی معاشرہ تشکیل نہیں پا سکتا۔ جہاں انصاف کی فراہمی کے لیے وکلاء کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں جمہوریت کی بحالی کے لیے بھی وکلاء کا کرداراہم تھا اوراستحکام پاکستان کے لیے بھی وکلاء کی خدمات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ وکلاء نے امن اور بالادستی کی راہ میں بڑی قربانیاں دے کر ایک تاریخ رقم کر رکھی ہے جسے فراموش نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ پڑھے لکھے طبقات خصوصاََ وکلاء نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ تحریک آزادی کشمیر کے لیے اپنے حصے کا کردار ادا کریں۔ اس سے قبل انہوں نے سہنسہ تڑالہ کے مقام پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سردار ساجد نوازایڈوکیٹ کی طرف سے اپنے اعزاز میں دئیے گے استقبالیہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی آزادی نوشتہ دیوار بن چکی ہے۔

جب تک ہم متحد اور مشترکہ جدو جہد نہیں کریں گے اس وقت تک ہمیں کامیابی نہیں مل سکتی۔ انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کشمیر کانفرنس میں مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے اور تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کے لیے کیے گئے فیصلوں کی روشنی میں ریاست کے اندر اور دنیا کے مختلف ممالک میں کشمیر ایشو کے لیے کانفرنسز، احتجاجی مظاہروں اور دیگر تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر بھرکی عوام سے میں اپیل کرتا ہوں کہ وہ کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے 24فروری کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد سے ڈی چوک تک نکالی جانے والی کشمیر ریلی میں شرکت کریں۔ جس میں آزاد کشمیر کی تمام سیاسی،مذہبی جماعتوں اور ہرطبقہ فکر کے افراد آر پار سے کشمیر اور پاکستان کی قد کاٹھ رکھنے والی شخصیات بھی شرکت کریں گی۔

جلسہ سے ممبر کشمیر کونسل سردار رزاق ایڈوکیٹ، سابق ممبر کشمیر کونسل غلام رضا نقوی ایڈووکیٹ، خلیق نوابی ایڈوکیٹ، عبدالغفور جاوید ایڈوکیٹ، سردار شاہد اجمل ایڈوکیٹ، چوہدری جہانزیب ایڈوکیٹ، سردار ربنواز خان، سردار طاہر، سردار وحید خان اور دیگر افراد نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر جلسہ کی صدارت وزیر مال چوہدری اخلاق نے کی جبکہ جلسہ کی میزبانی کی فرائض سردار ساجد نواز ایڈووکیٹ نے سرانجام دئیے۔اس سے قبل جب صدر آزادکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری جلسہ گاہ پہنچے تو اُن کا شاندار استقبال کیا گیا، اُن پر گلپاشی کی گئی، انہیں پھولوں کی ہار پہنائے گے اور اس موقع پر اُن کے حق میں زبردست نعرے بازی کی گئی۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں