مظفرآباد (پی آئی ڈی) چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان کی ہدایات پر سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر میں کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کے لئے تفصیلی ہدایات پر مبنی حکمنامہ جاری کر دیا گیا جو فوری نافذالعمل ہو گا۔سپریم کورٹ سے جاری ہونے والی ہدایات کے مطابق آزاد جموں و کشمیر میں ایمی کرون کی نئی لہر اور پھیلاؤ کے پیش نظر اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے مقرر کردہ راہنما اصولوں کے پیش نظر سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر میں آفیسران اور ملازمین سپریم کورٹ، وکلاء اور فریقین مقدمہ وغیرہ احاطہ سپریم کورٹ میں ماسک پہن کر داخل ہوں گے اور ماسک کے بغیر کسی بھی شخص کو احاطہ عدالت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہو گی۔
صرف وکلاء، وکلاء کے منشی اور کوئی ایک لازمی فریق جن کا مقدمہ سماعت کے لئے یا رجسٹری میں بغرض ضروری کارروائی مقرر ہو یا عدالت نے طلب کیا ہو کو ہی احاطہ عدالت میں داخل ہونے کی اجازت ہو گی۔ دوران سماعت مقدمہ وکیل اور دونوں فریقین کی جانب سے ایک ایک فرد کو کمرہ عدالت میں بیٹھنے کی اجازت ہو گی۔کمرہ عدالت میں وکلاء کی نشستوں کے مابین معقول فاصلہ رکھا جائے گا۔مین گیٹ پر ہر شخص کا بخار وغیرہ چیک کیا جائے گا اور محکمہ صحت کی جانب سے تعینات کردہ ڈاکٹر کی تصدیق کے بعد ہی گیٹ سے اندر داخل ہونے کی اجازت ہو گی۔مین گیٹ پر تعینات سکیورٹی اہلکار صرف لازمی فریقین مقدمہ کو ہی احاطہ عدالت میں داخل ہونے کی اجازت دیں گے۔سپریم کورٹ میں معمول کے مقدمات میں سماعت تا حکم ثانی مؤخر رہے گی اور صرف اہم اور فوری نوعیت کے مقدمات ہی عدالت میں پیش کئے جائیں گے۔
سپریم کورٹ میں تعینات محکمہ صحت کا عملہ گیٹ پر سکریننگ کی ذمہ داری انجام دے نیز وہ ماسک وغیرہ کی چیکنگ کے بھی پابند ہوں گے اور کسی بھی بیمار یا متاثرہ شخص کو احاطہ عدالت میں اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔رجسٹری آفس اور شعبہ آئی ٹی کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ وکلاء کو بذریعہ فون کالز مقدمہ میں ہونے والی کارروائی اور آئندہ تاریخ پیشی وغیرہ کی معلومات فراہم کرے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں