مظفر آباد ( پی آئی ڈی آزاد کشمیر) صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے 30جنوری بروز اتوار کو کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان کر دیا ہے۔ جس میں قائد ایوان، قائد حزب اختلاف، سابق صدور، سابق وزراء اعظم سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین شرکت کریں گے۔ اس آل پارٹیز کانفرنس کا بنیادی مقصد مسئلہ کشمیر پر آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنا ہے۔
آج کشمیری آزاد کشمیر سمیت پوری دنیا میں بھارت کا یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں۔ آرٹیکل 370 اور 35Aکو ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لیے 42لاکھ ہندوؤں کو جعلی ڈومیسائل جاری کیے جو کہ مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کی مزموم کوشش ہے۔بھارت میں ایک منتخب آمریت ہے جو اقلیتوں پر مظاہم کے پہاڑ ڈھال رہی ہے نہ تو وہ جمہوری ہے اور نہ ہی سیکولر ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں ایوان صدر مظفرآباد میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ وزیر لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی خواجہ فاروق احمد، وزیر منصوبہ بندی و ترقیات چوہدری محمد رشید، وزیر ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن دیوان علی چغتائی، صدارتی مشیر سردار امتیاز خان و دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر صدر ریاست نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ آزادی کا بیس کیمپ اس لیے قائم کیا گیا تھا کہ یہاں سے مسئلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کے خلاف بھر پور اندا ز میں آواز اٹھائی جا سکے۔ اگرچہ یہاں تعمیر و ترقی کی بھی ضروت ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ مسئلہ کشمیر کو بھی جارہانہ انداز میں اجاگر کرنا ہے۔
آج ہم بھارت کا یوم جمہوریہ آزاد کشمیر اور پاکستان کے علاوہ دنیا بھر میں یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں۔ میں اس وقت بیرون ملک آباد کشمیریوں سے یہ اپیل کرتا ہوں کہ وہ 5فروری کو مقبوضہ کشمیر کی عوام کے ساتھ یکجہتی کے لیے باہر نکلیں اور بھرپور انداز میں ان سے اظہار یکجہتی کریں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں