نیویارک ( پی این آئی)کشمیر گلوبل کونسل نے کشمیری عوام سے اپیل کی ہے کہ 21 جنوری کا دن 1990 میں سرینگر کے گاؤکدل علاقے میں پر امن کشمیری مظاہرین کے قتل عام کے سانحہ کو کربناک یادگار کے طور پر منایا جائے۔کشمیر گلوبل کونسل کے صدر فاروق صدیقی کی طرف سے جاری بیان کے مطابق 21 جنوری 1990 کو سرینگر کے گاوکدل علاقے میں ‘قتل عام کے واقعے میں بھارتی نیم فوجی دستے نے 51 عام شہری شہید کر دئیے تھے اس سانحے میں تقریباً 250 شہری بھی زخمی ہوئے تھے۔
وہ دن کشمیری تاریخ میں ظلم و ستم اور بہت بڑے المیے کا دن تھا جب نہتے عوام کا کھلے عام قتل عام کیا گیا۔ وہ دن ہمیں یاد کراتا ہے کہ کشمیریوں نے نوآبادیات کے خلاف ہمیشہ جدوجہد کی اور اسی طرح کے حالات مقبوضہ جموں کشمیر میں اب بھی جاری ہیں۔ 32 سال قبل بہادر عوام پر امن طور پر گلی محلوں میں سامراجی قوتوں کے خلاف اور مادر وطن کی خاطر احتجاج ریکارڈ کرانے باہر نکلے تھے۔ فاروقی کا کہنا ہے کہ جس طرح ہمارے شہریوں کو شہید اور زخمی کیا گیا اسی طرح خواتین کی عصمت دری بھی کی گئی۔
دنیا بھر میں رہنے والے ہم کشمیریوں کی یہ قومی ذمہ داری ہے کہ ہم اس سانحے اور اس جیسے دیگر مظالم کو مت بھولیں کیونکہ کشمیریوں نے آزادی کے عظیم مقصد کی خاطر لازوال قربانیاں دی ہیں۔ ان عظیم شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلیے ہم تمام کشمیریوں سے اپیل کرتے ہیں۔ کشمیر گلوبل کونسل یہ اپیل بھی کرتی ہے کہ گاو کدل سمیت کشمیر کے تمام شہروں میں آئندہ جمعہ کے روز اور دیگر نمازوں میں ان تمام شہداء کیلیے دعائیں کی جائیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں