اسلام آباد (پی آئی ڈی آزاد کشمیر) صدرآزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ ناروے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے ثالثی کا کردار ادا کرے۔ کیونکہ ناروے کے پاکستان اور بھارت دونوں سے اچھے تعلقات ہیں اور اب جبکہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم اور بربریت میں اضافہ ہو رہا ہے اور آئے روز نوجوانوں کو پابند سلاسل کر کے شہید کیا جا رہا ہے اور اسی طرح مقبوضہ کشمیر میں غیر ریاستی افراد کو ڈومیسائل دئیے جا رہے ہیں تاکہ وہاں کی ڈیمو گرافی تبدیل کی جا سکے جبکہ05اگست2019کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو آرٹیکل 35-Aاور 370کو ختم کر کے تبدیل کر دیا گیا جس کے بعد سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال خاصی مخدوش ہے۔
لہذا اس صورتحال پر عالمی برادری بالخصوص ناروے کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں ایوان صدر کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں ناروے کے سفیرپر البرٹ لائساس (Per Albert Lisaas)سے تفصیلی ملاقات میں کیا۔ اس موقع صدر ریاست آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ ناروے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لئے اس لئے بھی ایک بہتر ملک ہے کیونکہ اُس کے پاک، بھارت دونوں سے بہتر تعلقات ہیں اور اُس کا انسانی حقوق پر بھی اچھا ٹریک ریکارڈ ہے اور پہلے بھی ناروے نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال بہتر کرنے کے لئے اوسلو ایکارڈ کروایا، آج بھی ہم ناروے سے اس بات کی امید کرتے ہیں کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بھی اپنا کردار ادا کرے گا۔
ہم کشمیریوں کی خواہش ہے کہ پاک، بھارت مذاکرات ہوں لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال کو بہتربنانے کے لئے بھارت پر دباؤ ڈالا جائے تاکہ یہ مذاکرات با مقصد ہوں لیکن بھارت اپنی روایتی ہٹ دھرمی پر گامزن ہے اور ماضی گواہ ہے کہ وہ مذاکرات میں کبھی سنجیدہ نہیں رہا ہے۔ لہذا ناروے مسئلہ کشمیر حل کرانے کے لئے اپنااہم کردار ادا کرے۔ ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں