اسلام آباد (پی آئی ڈی آزاد کشمیر) صدر آزاد جموں وکشمیر و وائس چیئرمین آزاد جموں وکشمیر کونسل بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو ایوان صدر کشمیر ہاؤس میں کشمیر کونسل کے اعلیٰ سطحی وفد کی تفصیلی بریفنگ۔ وفد کی طرف سے صدر ریاست کو تیرہویں ترمیم کے بعد کی صورتحال کے تناظر میں کونسل کے اختیارات پر مرتب ہونے والے اثرات قانون سازی،مالی اور ایڈمنسٹریٹو معاملات پر جامع بریفنگ دی گئی۔
اس موقع پر بریفنگ میں وفاقی سیکرٹری کشمیر آفیئرزشیر عالم محسود، ایڈیشنل سیکرٹری کشمیر آفیئرززاہد علی عباسی، جائنٹ سیکرٹری آزاد جموں وکشمیر کونسل ریاض احمد خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری (جنرل)گورنمنٹ آف آزاد جموں وکشمیر ڈاکٹر آصف حسین شاہ اور سیکرٹری خزانہ حکومت آزاد کشمیر عصمت اللہ شاہ بھی موجود تھے۔
اس موقع پر آزاد جموں وکشمیر کونسل کے اعلیٰ سطحی وفد نے وائس چیئرمین کشمیر کونسل بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو کشمیر کونسل کے 52شعبہ جات کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔ انہیں بتایا گیا کہ قانون سازی کے اختیارات نہ ہونے کی وجہ سے آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کا مشترکہ اجلاس بھی نہیں بلایا جا سکتا۔ اس موقع پر وائس چیئرمین آزاد جموں وکشمیر کونسل بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کشمیر کونسل کے وفد سے مختلف سوالات بھی کیے۔ انہوں نے دریافت کیا کہ کونسل کی بلڈنگ اسلام آباد میں جو 2018میں تعمیر کی گئی تھی ابھی تک خالی پڑی ہے اُسے استعمال میں کیوں نہیں لایا جا سکا۔
جس پر انہیں بتایا گیا کہ بلڈنگ کے سلسلے میں کچھ ٹھیکیدران کے ایشوز ہیں جو ابھی تک حل نہیں ہو سکے جس پر صدر ریاست نے انہیں فوری حل کرنے کا کہا تاکہ آزاد جموں وکشمیر کونسل کے ممبران کو اس میں رسائی دی جا سکے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں