راولپنڈی (پی آئی ڈی) آزادجموں و کشمیر کے وزیر اطلاعات،قانون،انصاف و پارلیمانی امور سردار فہیم اختر ربانی کی زیر صدارت آل کشمیر نیوز پیپرز سوسائٹی (اے کے این ایس) کے مسائل کی یکسوئی کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی کا اعلی سطحی اجلاس رابطہ دفتر اطلاعات راولپنڈی میں ہوا۔اجلاس میں سیکرٹری اطلاعات و آئی ٹی محترمہ مدحت شہزاد،ڈائریکٹر جنرل اطلاعات راجہ اظہر اقبال،صدر اے کے این ایس سردار زاہد تبسم،چئیرمین ایڈیٹرز کونسل راجہ کفیل احمد،جنرل سیکرٹری اے کے این ایس راجہ امجد خان اور معاون ناظم اطلاعات خواجہ عمران الحق نے شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات،قانون،انصاف و پارلیمانی امور سردار فہیم اختر ربانی نے کہا کہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے،مضبوط اور فعال میڈیا ملک کی ترقی کا زینہ ہے۔ڈیجیٹل میڈیا نے خبر کے تصور کو بدل کر رکھ دیا ہے انٹرنیٹ نے معلومات تک رسائی آسان بنا دی ہے اب باخبر رہنا پہلے کی نسبت زیادہ آسان ہے۔ اخبارات کے بقایا جات کی ادائیگی کیلیے ایک ٹھوس حکمت عملی وضح کی جائے گی۔حکومت جلد سے جلد بقایا جات ادا کرے گی آئندہ ایسی پالیسی بنائیں گے کہ بقایا جات کا مسئلہ پیدا ہی نہ ہو۔انہوں نے کہا حکومت اپنی ضرورت کے مطابق ایڈورٹائزمنٹ پالیسی تشکیل دیگی اور مطلوبہ بجٹ کے مطابق ہی آگے بڑھیں گے۔انہوں نے کہا کہ اے کے این ایس کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں ہر حل کیا جائے گا وزیراعظم سردار عبدالقیوم نیازی کی بھی ہدایت ہے کہ میڈیا کیلیے آسانیاں پیدا کی جائیں۔
انہوں نے کہا ایسے وقت میں جب تحریک آزادی کشمیر اہم مرحلے میں ہے کشمیری اخبارات کا کردار نہایت ہی اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اشتہارات کے نارمل بجٹ میں بھی اضافہ کریگی تاکہ اخبارات کو بہتر انداز میں اکاموڈیٹ کیا جا سکے۔انہوں نے ہدایت کی کہ پیپرا رولز پر نظر ثانی کی جائے اور ایسی پالیسی تشکیل دی جائے جس میں ریاستی اخبارات کو بہتر انداز میں اکاموڈیٹ کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سردار عبدالقیوم نیازی کی سربراہی میں قائم تحریک انصاف کی حکومت کفایت شعاری کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ہم قومی خزانے کے محافظ ہیں۔انہوں نے کہا کہ چئیرمین تحریک انصاف وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ویژن کے مطابق قومی دولت کی ایک ایک پائی عوام کی امانت ہے جس کو پوری ذمہ داری سے خرچ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ذاتی پروجیکشن اور پبلیسٹی کا کوئی شوق نہیں ہے اشتہارات صرف ضرورت کے وقت ہی دئیے جائیں جن کا مقصد عوام کو ان کی فلاح کیلیے بنائے گئے منصوبوں سے آگاہ کرنا اور ان میں شعور اجاگر کرنا ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا حکومت اپنی ضروریات کے مطابق چلے گی تاکہ قومی دولت کا ضیاع نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں کے رولز کو بھی زیر غور لایا جائے تاکہ جو پالیسی بنے وہ ٹھوس اور قابل عمل ہو۔انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ملکوں کی طرز پر نظام کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے ادارے مضبوط ہونگے تو بہتر ڈیلیور کریں گے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر اطلاعات سے پی آئی ڈی سے ریجنل کوٹے پر عملدرآمد کیلیے جلد ملاقات کرونگا تاکہ ریاستی اخبارات کو ان کا حصہ مل سکے۔انہوں نے کہا کہ آزادجموں و کشمیر میں کام کرنے والی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں اور بنکنگ نیٹ ورک کو بھی سسٹم میں لا کر میڈیا کو بزنس فراہم کیا جا سکتا ہے جس کیلیے حکومت اپنا کردار ادا کریگی۔
انہوں نے میڈیا خاص کر ڈیجیٹل میڈیا کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوے اسکے لئے آسان قانون سازی کے نفاذ پر زور دیا۔اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات محترمہ مدحت شہزاد اور ڈائریکٹر جنرل اطلاعات نے وزیر اطلاعات کو اے کے این ایس کے مسائل کی یکسوئی کے لئے ہونے والی اب تک کی پیشرفت سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ آپ کی ہدایات کے مطابق محکمہ ان تمام امور کو طے کرنے کیلیے ٹھوس اقدامات کریگا جس سے اخبارات کے مسائل حل ہوں۔انہوں نے اس سلسلے میں اے کے این ایس سے مختلف معاملات پر ہونے والی پیشرفت سے بھی آگاہ کیا۔اے کے این ایس کے صدر سردار زاہد تبسم،چئیرمین ایڈیٹرز کونسل راجہ کفیل احمد اور جنرل سیکرٹری اے کے این ایس نے وزیر اطلاعات کو مسائل کی یکسوئی کے لئے تجاویز دیں۔انہوں نے وزیر اطلاعات سردار فہیم اختر ربانی کی معاملہ فہمی کو سراہا اور اس توقع کا اظہار کیا کہ آپ نے جس بہترین انداز میں معاملات کو سمجھا ہے اور انہیں آگے لیکر چل رہے ہیں ہم جلد ہی اپنے مسائل حل کر لیں گے۔انہوں نے سیکرٹری اطلاعات محترمہ مدحت شہزاد اور ڈائریکٹر جنرل اطلاعات راجہ اظہر اقبال کی کارکردگی کو بھی سراہا۔وزیر اطلاعات نے اے کے این ایس کے وفد کا شکریہ ادا کیا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں