اسلام آباد (پی آئی ڈی آزاد کشمیر ) صدرآزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت کے کسانوں کے حوالے سے قوانین بنائے تو کسانوں کے احتجاج کے بعد وزیر اعظم مودی نے وہ قوانین واپس لے لئے۔اس سے ہمیں امید ہو چلی ہے کہ بھارت 05اگست 2019کے اقدامات کو بھی واپس لے لے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں ایوان صدر کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں سابق رکن بلوچستان اسمبلی، ڈائریکٹرالمحصنات ثمینہ سعید کی قیادت میں صوبہ بلوچستان کی یونیورسٹیز وکالجز کی طالبات پر مشتمل 55 رکنی وفد سے ملاقات کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر بیرسٹر سلطان محمود نے وفدکو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ میں اس آزادی کے بیس کیمپ کا صدر ہوں جہاں سے ہم نے تحریک آزادی کو منظم کرنا ہے۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بھی مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے سیاسی جماعتوں اور حکومت پر عوامی رائے کا بڑا اثر پڑتا ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو بھارتی آئین میں ترمیم کی گئی جس کے بعد عمران خان نے آزاد کشمیر اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں خطاب کے دوران کہا کہ وہ کشمیریوں کے سفیر بنیں گے۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کے حوالے سے اقوام متحدہ کے ادارے یو این ایچ سی آر نے بھارتی مظالم کی مذمت کی ہے لیکن بھارت اپنی ہٹ دھرمی سے پیچھے نہیں ہٹ رہا۔
بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے جارحانہ انداز میں عالمی سطح پر کوششیں کرنا ہونگی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں