مظفرآباد (پی این آئی) آزاد جموں کشمیر احتساب بیورو کی کرپٹ عناصر کے خلاف ایک اور بڑی کارروائی۔ انوسٹیگیشن ٹیم نے لوکل گورنمنٹ میں اوورسیرز تقرریوں میں بڑے پیمانے پر کیے گئے فراڈ اور جعلسازی و کرپشن کیس میں ملوث مرکزی ملزمان چوہدری عبدالرحمان سابق انچارج سیکرٹری لوکل گورنمنٹ حال ڈی جی سول ڈیفنس اور سابق ڈی جی لوکل گورنمنٹ نصرت عزیز کو گرفتار کر کے تھیوری سیف ہاؤس منتقل کر دیا جبکہ دیگر تیرہ ملزمان کو بھی جلد گرفتار کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ لوکل گورنمنٹ کی سلیکشن کمیٹی (وقت) نے اوورسیرز کی بارہ اسامیوں کے تحریری امتحانات کے پیپرز مارکنگ میں ٹمپرنگ کر کے سیاسی اثرورسوخ کی بنیاد پر اور من پسند افراد کو اضافی نمبرات دے کر میرٹ کے مغاہر تقرریاں کی گئی۔ تقرر ہونے والے بعض اوورسیر کے نام کمرہ امتحان میں موجود حاضری شیٹ میں بھی درج نہیں ہیں، اشتہار میں دی گئی ضلع واہز اسامیوں کے مغاہر ضلعی کوٹہ کو نظر انداز کرتے ہوئے تقرریاں کی گئیں، بعض اضلاع کی اشتہار میں دی گئی آسامیوں کے خلاف میرٹ پر کامیاب امیدوار ہونے کے باوجود ان کی تقرری نہیں کی گئی۔ اس طرح بدوں میرٹ، بدوں کوٹہ اور جعلسازی کے ذریعے تقرر ہونے والے یہ ملازمین اس وقت تک کروڑوں روپے حکومتی خزانے سے غیر قانونی طور پر تنخواہ حاصل کر چکے ہیں جس کی ان سے ریکوری کی جانی ہے۔دوران تفتیش ملزمان سے اس سارے کھیل میں ملوث دیگر اہم کردار بھی سامنے آنے کا بھی امکان ہے جس سے تفتیش کا دائرہ کار مزید وسیع ہونے کا امکان ہے۔
سول سوسائٹی اور مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے چیئرمین احتساب بیورو سردار نعیم احمد شیراز اور انکی ٹیم کی جانب سے بیوروکریسی میں موجود کرپٹ عناصر کے خلاف ہونے والی اس کارروائی کو سراہا ہے اور توقع کا اظہار کیا ہے احتساب بیورو آزاد کشمیر میں کرپشن کے اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے میں اپنی کاوش جاری رکھے گا۔ عوامی حلقوں نے موجودہ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گزشتہ حکومت نے احتساب اہکٹ میں ترامیم کر کے اس ادارہ کو عملاً غير فعال کردیا تھا، پرانے ایکٹ کو نیب پاکستان کی طرز پر اصل صورت میں بحال کیا جائے تاکہ حقیقی معنوں میں کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی ہو سکے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں