وزیر اعظم آزاد کشمیر کابلدیاتی انتخابات میں خواتین کو 2فیصد نمائندگی دینے کا فیصلہ

مظفرآباد (پی آئی ڈی) ممبر آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی و پارلیمانی سیکرٹری پروفیسر تقدیس گیلانی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے ویژن کے مطابق وزیر اعظم آزاد کشمیر نے بلدیاتی انتخابات میں خواتین کو 2فیصد نمائندگی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت ہر شعبہ زندگی میں خواتین کو مناسب نمائندگی دے گی۔ خواتین کو ہنر مند بنانے اور انکو کاروبار کرنے کے لیے بلا سود قرضے فراہم کریں گے تاکہ ان کی معاشی اور سماجی حالت بہتر ہو سکے۔

وزیر اعظم آزادکشمیر میں خواتین کو با اختیار بنانے کی جانب خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے خواتین کے حقوق کے لیے بھر پور تعاون کی یقین دہانی کروا رکھی ہے۔ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے خواتین کے حوالہ سے ویژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے آزادکشمیر کے اندر خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر کام کریں گے۔ مقبوضہ کشمیر کی خواتین کی آواز کو پوری دنیا تک پہنچانے میں آزاد کشمیر کی خواتین اپنا جاندار کر دار ادا کریں گی۔

آزاد کشمیر کی عورت بااختیار ہوگی تو اسکا لائن آف کنٹرول کے اس پار بھی مثبت پیغا م جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خواتین پر تشدد کے خلاف جاری مہم کے سلسلہ میں تحریک انصاف خواتین ونگ کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں آزاد کشمیر بھر کی خواتین کی نمائندگی کر رہی ہوں۔ خواتین کو بلا تخصیص انکے حقوق دلوائیں گے اور ہر شعبہ میں انکو موثر نمائندگی دلواؤں گی۔ وزیر اعظم آزادکشمیر نے اس سلسلہ میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔ وزیر اعظم آزادکشمیر کی شکر گزار ہوں جنہوں نے خواتین کے متعلق ہر قسم کے معاملہ میں تعاون فراہم کیا۔ تحریک انصاف کی حکومت بلدیاتی انتخابات میں خواتین کو دو فیصد نمائندگی دے گی جس سے گراس روٹ لیول پر خواتین کے مسائل حل ہو سکیں گے اور خواتین کی نئی قیادت بھی تیار ہو سکے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم آزادکشمیر کی خواتین کو انکے حقوق دلا کر مقبوضہ کشمیر کی خواتین کی آواز کو موثر طریقہ سے اجاگر کریں گے۔ مقبوضہ کشمیر کی مائیں، بہنیں اور بیٹاں ہمارے لیے رول ماڈل ہیں جو قابض ہندوستانی فورسز کے سامنے اپنے عظیم مشن کی کامیابی کے لیے سینہ سپر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں خواتین کے خلاف تشدد میں اضافہ تشویش ناک ہے۔ خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے موثر قانون سازی کریں گے اور ملوث افراد کے خلاف قانونی شکنجہ سخت کریں گے تاکہ ہماری خواتین بااختیار ہوں اور انہیں معاشرے میں انکا جائزہ مقام حاصل ہو سکے۔ ۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close