راولپنڈی (پی آئی ڈی آزاد کشمیر) اسلام آباد اور راولپنڈی سےآزادجموں وکشمیرپریس فاؤنڈیشن کے ممبربورڈ آف گورنر کے دو ممبران کے انتخاب کے لئے جڑواں شہروں کے انتخاب کے سلسلے میں پولنگ کل 23 نومبر2021 بروزمنگل صبح10 بجے سے شام 4 بجے تک محکمہ اطلاعات کے آفس رابطہ دفتر راولپنڈی چاندنی چوک میں ہوگی جس کے لیے آزادجموں وکشمیر پریس فاؤنڈیشن کی طر ف سے راولپنڈی ،اسلام آباد کیلیے 55 ممبران کی حتمی فہرست جاری شدہ ہے۔
جاری شدہ حتمی فہرست میں شامل جملہ ممبران پریس فاؤنڈیشن اپنا ایکریڈیٹیشن کارڈ 2021 دکھاکرووٹ کاسٹ کرسکیں گے۔راولپنڈی / اسلام آباد سے ممبربورڈ آف گورنرکے دو ممبران کے انتخابات کے لیے چار امیدواران کے درمیان مقابلہ ہو گا ۔ امیدواران میں ایڈیٹر ہفت روزہ کشیر اطہر مسعود وانی ،ایڈیٹر جموں و کشمیر شہزاد احمد راٹھور ،جوائنٹ ایڈیٹر کشمیر پوسٹ محمد بشیر خان اور رپورٹر اے پی پی زاہد اکبر عباسی شامل ہیں ۔چاروں امیدواران اپنے ایک ایک پولنگ ایجنٹ کانام23 نومبر2021 صبح ساڑھے نوبجے تک پولنگ/پریزائیڈنگ آفیسر خواجہ عمران الحق کے پاس جمع کروائیں گے۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق امیدوار،پولنگ ایجنٹس یاممبرپریس فاؤنڈیشن کوووٹ کاسٹ کرتے وقت موبائل فون یاکیمرہ پولنگ بوتھ میں لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے اصل ایکریڈیٹیشن کارڈ2021 کے علاوہ کوئی اور ثبوت قابل قبول نہیں ہوگا۔ ممبران /ووٹرز حضرات کوبیلٹ پیپرکی کاؤنٹرفائل پراپنے دستخط کرنے ہوگاتب ووٹرکوبیلٹ پیپرجاری کیاجائے گا۔ ووٹرحضرات بیلٹ پیپرحاصل کرنے کے بعد اپنے پسند کے امیدوارکے نام کے نیچے بنے خانے میں) X)کانشان لگائیں گے اور بیلٹ پیپرفولڈ کرکے بیلٹ باکس میں ڈالیں گے۔ کسی بھی ووٹرکوبیلٹ پیپرباہرلے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔اگرکوئی ووٹربیلٹ پیپرباہرلے جاتے ہوئے پایاگیاتواس کاووٹ منسوخ کردیاجائے گااور ضابطہ اخلاق کے مطابق کارروائی کرتے ہوئے ایسے ووٹرکاایکریڈیٹیشن کارڈ بھی منسوخ کرنے کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق امیدوار کو کل ووٹوں میں سے 51 فیصد ووٹ حاصل کرناہونگے اگرامیدواران میں سے کوئی بھی امیدوار کل ووٹوں میں سے 51 فیصد ووٹ نہ حاصل کرسکے گاتو اس کے لیے پہلے اور دوسرے نمبرپرآنے والے امیدواران کے درمیان دوبارہ مقابلہ /انتخاب ہوگا جس کے لیے چیف الیکشن کمشنرآزادجموں وکشمیرپریس فاؤنڈیشن دوبارہ انتخاب کے لیے نئی تاریخ مقرر کریں گے۔ انتخابی ضابطہ اخلاق کی پابندی تمام امیدواران اور ووٹرحضرات پریکساں ہوگی۔ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں