مظفرآباد(پی آئی ڈی) صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ بیرون ملک نہ صرف کشمیری بلکہ سکھ بھی متحرک ہو چکے ہیں میں نے اپنے دوروں کےدوران لندن، برسلز، دی ہیگ اور پیرس جہاں جہاں بھی مودی کے خلاف مظاہرے کیے وہاں پر سکھ بھی ان مظاہروں میں کشمیریوں کے ساتھ شامل تھے۔
اس کا پہلا ثمر مل چکا ہے مودی نے کسانوں اور زرعی اصلاحات کے بل واپس لے لیے ہیں لہذا اب ہمیں امید ہے کہ جس طرح بھارت نے آرٹیکل 35اے اور 370 کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی تھی وہ جلد ہی یہ بھی واپس لے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں ایوان صدر مظفرآباد میں مختلف وفود سے ملاقاتیں کرتے ہوئے کیا۔ ملاقات کرنے والوں میں سردار محمد حسین وزیر سماجی بہبود، ملک ظفروزیر ہائیر ایجوکیشن، سابق ممبر اسمبلی گلزار فاطمہ، عمران خورشید اعوان ، فواد اسلم اور دیگر شامل تھے۔
صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ کرونا کی صورت حال کے باعث گزشتہ 2 سال سے بیرون ملک کشمیری ڈائسپورہ اس طرح سے متحرک نہیں تھا جبکہ میرے حالیہ امریکہ، برطانیہ اور یورپ کے دوروں سے بیرون ملک آباد کشمیری مزید متحرک ہوئے ہیں کیوں کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی نو لاکھ فوج نے انسانی حقوق کی پامالی میں بے انتہا اضافہ کر دیا ہے اور اس صورت حال میں مودی کی طرف سے کسانوں کے خلاف بل واپس لینے سے یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ بھارت اب اپنی من مانی اور ہٹ دھرمی سے پیچھے ہٹ رہا ہے۔
ہم جہاں سکھوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں اب ہمیں امید ہے کہ انشاء اللہ بھارت میں آباد مسلمانوں، سکھوں، عیسائیوں، اچھوت، دللت ، آسام کے لوگوں کو ان کے حقوق ملیں گے اور اسی طرح مقبوضہ کشمیر کے عوام کو بھی بھارتی تسلط سے جلد آزادی ملے گی۔ ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں