اسلام آباد (پی آئی ڈی) جموں و کشمیر لبریشن سیل میڈیا ونگ کشمیر سینٹر راولپنڈی اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیر اہتمام یوم سیاہ کی مناسبت سے بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔احتجاجی مظاہرے میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینر محمد فاروق رحمانی، غلام محمد صفی،سید فیض نقشبندی، الطاف وانی، سید یوسف نسیم، عبدالحمید لون رفیق ڈار، داؤد احمد یوسفزئی ایڈووکیٹ پرویز احمد عابد عباسی محمد صفی،زائد صفی عبدالمجید ملک،،سرور حسین گلگتی،سردار نجیب الغفور خان،راجہ راشد رضا ،رشید شاہ کے علاوہ زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔
مظاہرین نے بھارت اور بھارتی فوج کے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے خلاف بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور انہوں نے بھارتی مظالم کے خلاف زبردست نعرہ بازی کی۔اس موقع پر مقررین نے کہا کہ 27 اکتوبرکو کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین باب رقم ہوا 27 اکتوبر1947 کو بھارت نے بین الاقوامی قوانین کو روندتے ہوئے پر کشمیر پر قبضہ کرلیا۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے مہاراجہ ہری سنگھ کیساتھ مل کر ایک سازش کے تحت کشمیر پر فوج کشی کی۔انہوں نے کہا کہ بھارت ناجائز قبضے کو برقرار رکھنے کیلئے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے5 اگست 2019 سے کشمیری محاصرے میں ہیں۔مقررین نے کہا کہ بھارت غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل جاری کرکے آبادی کا تناسب تبدیل کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج نے کشمیریوں کیخلاف پرتشدد کاروائیوں میں اضافہ کردیا ہے۔ نام نہاد سرچ آپریشن کے بہانے کشمیریوں کو شہید کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کشمیریوں سے حق خود ارادیت دینے کا وعدہ کیا گیا،اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے۔مقررین نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے گزشتہ دو ہفتوں میں تیس سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا۔بھارتی فوج نے گزشتہ دو ہفتوں سے کشمیریوں کے گھروں کا گھیراؤ کر رکھا ہے لوگوں کو گھروں سے باہر جانے کی اجازت نہیں لہذا اقوام متحدہ اس صورتحال کا نوٹس لے اور کشمیریوں پر بھارتی فوج کے مظالم بند کروائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں