مظفرآباد (پی این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی ازادکشمیر کے سابق صدر اور قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر چوہدری لطیف اکبر نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ازادکشمیر کے صدر اور ممبر قانون ساز اسمبلی آزادکشمیر چوہدری محمد یسین کی گرفتاری انتقامی کاروائی کا نتیجہ ہے ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کوچڑھوئی میں شکست کا بدلہ لینے کیلئے حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اُتر آئی ہے جس سے پیپلز پارٹی کبھی بھی مرعوب نہیں ہوگی پیپلز پارٹی کے جیالے جیلوں میں جانے سے نہیں گھبراتے اور اپنی قیادت کے نقش قدم پر چل کر ان فسطائی ہتھکنڈوں کا بھرپور مقابلہ کریں گے وہ گزشتہ روز میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کر رہے تھے
چوہدری لطیف اکبر نے واضح کیا ہے کہ ان کی معلومات کے مطابق خام چالان میں چوہدری یسین اور اس کے بیٹوں کا وقوع میں ثابت ہونا نہیں دکھایا گیا اس طرح یہ تمام تر کاروائی مبنی بر بدنیتی ہے اپوزیشن لیڈر نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اصل قاتلوں کوگرفتارکر کے بیگناہ چوہدری یاسین اوران کے بیٹوں کوفی الفوررہا کرئے چوہدری لطیف اکبر نے کہا ہے کہ چوہدری محمد یاسین کی گرفتاری انتقامی کارروائی کا نتیجہ ہے ۔ حکمرانوں سے ریاستی نظام تو چل نہیں رہا انتقام پر اتر آئے ہیں ،پیپلزپارٹی کا راستہ روکنا اتنا آسان نہیں ہے ،اگر کوئی یہ سمجھتاکے پیپلزپارٹی کے کارکنوں کو جیلوں سے ڈرا لیں گے یہ انکی بھول ہے ،چوہدری یاسین کو عوامی عدالت نے بے گنا ہ ثابت کر دیا چوہدری یاسین نے عدلیہ کے احترام میں خود گرفتاری دی کیونکہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا ہے اور ہمیں امید ہے چوہدری یاسین عدالت سے بے گنا ہ ثابت کر جلد عوام میں موجود ہوں گے ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں