مظفرآباد (پی این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی کے سابق صدراپوزیشن لیڈر ازاد کشمیراسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کے،سید علی گیلانی پاکستان کی مضبوط آواز تحریک آزاد ی کشمیر کے عظیم مجاہد تھے انکی وفات سے تحریک آزادی کا ایک با پ بند ہوا انہوں نے اپنی ساری زندگی کشمیر کی آزادی کے لیئے وقف کی آخری دم تک بھارتی جبرکا سامنے سر نہیں جھکایا،کشمیری ایک عظیم رہنما سے مرحوم ہو گئے ہیں لیکن انکی جلائی ہوئی شمع ہمیشہ روشن رہے گی۔آج اسمبلی کے یہ اجلاس کو ئی عام اجلاس نہیں تھا،آج اس اجلاس میں حکومت کی غیر سنجیدگی کی انتہا ہے اسمبلی میں نہ ہی سپیکر اور نہ ہی ڈپٹی سپیکر ہیں اسمبلی میں حکومتی بنچ خالی غیر سنجیدگی ظاہر ہوتی ہے یہ ریاست کوئی سڑکیں بناناے یا وزارتوں کے لیئے نہیں بنی تھی اس ریاست کی کچھ ذمہ داری ہے کشمیر لبریشن سیل سیاسی بھرتیوں کے لیئے نہیں ہے اس کو حکومتی نہیں ریاستی ادارہ بنایا جائے جس مقصد کے لیئے اس ادارہ کا قیام ہوا تحریک آزادی کوئی مذاق نہیں ہے کشمیر لبریشن سیل کو تحریک آزادی کے لیئے وقف ہونا چایئے حکومت پاکستان کو چائے تحریک آزادی پر توجہ دے پاکستان کی تمام سیاسی پارٹیوں کا اجلاس ہونا چاہیے بے شک وزیر عظم آزاد کشمیر اس کی میزبانی کریں حکومت پاکستان ایک پارلیمنٹ کے باہر غائبانہ نماز جنااہ پڑ کر خاموش نہ ہو،علی گیلانی سے مضبوط آواز پاکستان کے لیئے اور کوئی نہیں ہو سکتا،پاکستان ہمارا کے نعرہ لگانا کوئی عام سی بات نہیں ہے اس شخص نے ایک نعرے کی وجہ سے کیا کیا مشکلات کاٹی کوئی سوچ بھی نہیں سکتا کشمیر ی اعوام ایک عظیم رہنماہ سے محروم ہو گئی، علی گیلانی نے اسمبلی کی سیاست کو چھوڑ کر مزمتی سیاست شروع کی انہوں نے جو بات کی آخر دم تک قائم رہے انکا کا ایک لفظ ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے اس کا کوئی نعمالبدل نہیں ہے بھارت نے جس طرح انکی کی زندگی پر ظلم کیے گئے اسی طرح انکے سفر آخرت پر بھی ظلم کیا گیا،علی گیلانی کی میت کو بھارتی افواج،زبردستی اٹھا کر لے گئی اور انکے گھر کی بے حرمتی کی اور انکے خاندان اور بیوہ کو بھی زدوکوب کیا جس سے انکی بیوہ زخمی بھی ہوئی اور رات کے اندھرے میں علی گیلانی کی وصیت کے بر عکس انہیں مزار شہداء کے بجائے حیدر پورہ میں دفن کیا گیا علی گیلانی کے ایک دیدار کو لوگ ترستے تھے بھارت کو اندازہ تھا انکا جنازہ کوئی عام جنازہ نہیں ہونگا افضل گرو برہان وانی علی گیلانی کے جسدخاکی سے بھی بھارت خوف زدہ ہے اس آزاد ریاست اور ہماری حکومتوں پر بھی کچھ ذمہ داریاں ہیں آج اسمبلی کے یہ اجلاس کو ئی عام اجلاس نہیں تھا،احکومت پاکستان کو چائے تحریک آزادی پر توجہ دے پاکستان کی تمام سیاسی پارٹیوں کا اجلاس ہونا چاہیے بے شک وزیر عظم آزاد کشمیر اس کی میزبانی کریں حکومت پاکستان ایک پارلیمنٹ کے باہر غائبانہ نامز جنااہ پڑ کر خاموش نہ ہو،علی گیلانی سے مضبوط آواز پاکستان کے لیئے اور کوئی نہیں ہو سکتا،پاکستان ہمارا کے نعرہ لگانا کوئی عام سی بات نہیں ہے اس شخص نے ایک نعرے کی وجہ سے کیا کیا مشکلات کاٹی کوئی سوچ بھی نہیں سکتا،آج کے اجلاس کو ایک دن کے لیے نہیں تین چار دن کے لیے ہونا چایئے تھا ہر ممبر اسمبلی کو اس پر بات کرنی چایئے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں