آزاد کشمیر الیکشن کے نتائج کی مخالفت، جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کر دیا گیا

اسلام آباد(پی این آئی)چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ ہم آزاد کشمیر کے حالیہ عام انتخابات کے نتائج کی مخالفت کرتے ہیں،مطالبہ کر تے ہیں کہ ان کی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے ، عمران خان نے طالبان کے نمائندے کوآزادکشمیرکے الیکشن میں نامزد کرکے دنیا کوغلط پیغام دیا ،اس قسم کی شخصیات کو سیاست میں نہ لیا جائے، آزاد کشمیر کے لوگ پر امن ہیں ان کا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں جبکہ عمران خان کشمیر کو دہشتگردی کے روپ میں دنیا کو دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں، پیپلزپارٹی آج بھی دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ملکر پنجاب میں عثمان بزداراور وفاق میں عمران خان کی حکومت کو ختم کر سکتی ہے ، اگر اپوزیشن کی جماعتیں خود ہی حکومت نہیں گرانا چاہتی تو میں ان سے زبردستی عدم اعتماد پیش نہیں کرا سکتا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےبلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت پوری دنیا میں کوشش کرتا ہے کہ وہ کشمیر کی پر امن جدوجہد آزادی کو دہشتگردی سے جوڑتے ہیں، پاکستان اور طالبان سے جوڑتے ہیں ،عمران خان نے طالبان کے نمائندے کو نامزد کرکے دنیا کوغلط پیغام دیا ہے ، جس کے اثرات کشمیر کا ز پر پڑے ہیں ، پیپلز پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ اس قسم کو شخصیات کو سیاست میں نہ لیا جائے، پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی حکومت سازی کے مرحلے کا مقابلہ کرینگے لیکن وزیراعظم عمران خان کو سوچنا ہوگا کہ وہ کشمیر کے حوالے سے دنیا کو کیا پیغام بھیج رہے ہیں؟ آزاد کشمیر کے لوگ پر امن ہیں، ان کا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں ہے،جبکہ عمران خان کشمیر کو دہشتگردی کے روپ میں دنیا کو دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ آزاد کشمیر انتخابات کی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے ، ہم نتائج کی مخالفت کرتے ہیں ،کشمیرکے عام عوام میں موجودہ حکومت کے خلاف شدید نفرت و غصہ پایا جاتا ہے، وہ جان چکے ہیں کہ اس حکومت کا اصل چہرہ تبدیلی تاریخی مہنگائی ، غربت، بے روزگاری ہے،آزاد کشمیر میں حکومت پیسے اور دھاندلی کی بنیادپرحکومت کھڑا کرنے کی کوشش کررہی ہے لیکن اب ایسا نہیں چلے گا ۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ آزاد کشمیر میں پیپلز پارٹی نے پانچ سال ن لیگ اور تین سال سلیکٹڈ حکومت کے برداشت کیے ہیں، جیالوں نے قربانیاں دی ہیں،پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر میں گیارہ سیٹیں ایسے حاصل کی ہیں تاریخی دھاندلی اور پیسے بانٹنے کے باوجود ہم نے اپنی سیٹیں چھینی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی جانتی ہے کہ اپوزیشن ملکرحکومت کو پنجاب اور وفاق میں ٹف ٹائم دے سکتی ہے لیکن اپوزیشن کے کچھ جماعتوں کے پاس نہ کوئی پالیسی ہے نہ ہی کوئی طریقہ کار ہے کہ حکومت کو ٹف ٹائم دے سکے اور عوام کو اس حکومت سے نجات دلایا جا سکے ، پیپلز پارٹی کا آج اور جب متحدہ اپوزیشن میں تھی تب بھی موقف تھا کہ حکومت کو ہٹانے کے لئے جمہوری اور پارلیمانی طریقہ اپنایا جائے ، ہم نے سینٹ انتخابات میں مل کر تاریخ رقم کی تھی اور اسلام آباد سے یوسف رضا گیلانی سیٹ جیتے تھے،آج بھی ہم ملکر پنجاب میں عثمان بزداراور وفاق میں عمران خان کی حکومت کو ختم کر سکتے ہیں ،اگر اپوزیشن کی جماعتیں خود ہی حکومت نہیں گرانا چاہتی تو میں ان سے زبردستی عدم اعتماد پیش نہیں کرا سکتا لیکن میں صرف عوام کو یہ یقین دلا سکتا ہوں کہ پیپلز پارٹی عوام کے ساتھ کل بھی کھڑی تھی آج بھی کھڑی ہے اور آنے والے کل بھی کھڑی رہے گی، پیپلز پارٹی ہر کٹھ پتلی سلیکٹڈ کا مقابلہ کرتی رہے گی ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں