مظفر آباد(پی این آئی)آزاد کشمیر انتخابات کے نتائج سامنے آنے کے بعد سیاسی جماعتوں کا اگلا ہدف مخصوص نشستوں کا حصول ہے۔تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی 53 ارکان پر مشتمل ہوتی ہے، جن میں سے 45 عمومی نشستیں ہیں جن پر براہ راست پولنگ ہوتی ہے جبکہ آٹھ مخصوص نشستیں ہیں۔ایوان میں خواتین کے لیے پانچ جب کہ علماء و مشائخ، ٹیکنو کریٹ اور اوورسیز کشمیریوں کی ایک ایک نشست ہے۔عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے 25 ، پیپلز پارٹی نے 11 اور مسلم لیگ (ن) نے چھ جبکہ جموں کشمیر پیپلز پارٹی اور مسلم کانفرنس نے ایک ایک نشست پر کامیابی حاصل کی ہے۔ پیپلز پارٹی کے چوہدری یاسین بیک وقت 2 نشستوں پر کامیاب ہوں گے، حلف برداری سے پہلے انہیں ایک نشست چھوڑنی ہوگی ، اس طرح ایوان میں پیپلز پارٹی کی نمائندگی 11 کے بجائے 10 ارکان پر مشتمل ہوگی۔خواتین کی پانچ نشستوں پر انتخاب کے لئے نو ، نو ارکان اسمبلی کے پینل بنیں گے۔ عددی اعتبار سے پی ٹی آئی خواتین کی تین جب کہ پیپلز پارٹی کم از کم ایک نشست پر کامیاب ہوجائے گی۔ خواتین کی ایک نشست پر اگر پیپلز پارٹی، (ن) لیگ، مسلم کانفرنس اور جے کے پی پی اتفاق کر لیں تو ایک سیٹ جیت سکتی ہیں۔دوسری جانب اسمبلی میں علماء و مشائخ،ٹیکنو کریٹ اور اوورسیز کشمیریوں کی ایک ایک نشست ہے، جن پر پورا ایوان ووٹ دے گا، اس بات کا قوی امکان ہے کہ عددی اکثریت کی بنیاد پر تحریک انصاف تینوں نشستیں بھی جیت لے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں