اسلام آباد(پی این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی رہنما، شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور صدر آصف علی زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت کشمیر کے عوام اور کشمیر میں جمہوریت کے لئے بڑی سے بڑی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔ یہ بات آصفہ بھٹو زرداری نے مظفرآباد کے مقام پٹیکا جاتے ہوئے کوہالہ کے پل پر اپنے استقبال کے لئے آنے والے بہت بڑے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ عوام نے ان کی گاڑی پر پھول کی پتیاں نچھاور کیں، لوگ ڈھول کی تھاپ پر اور پارٹی ترانوں پر جیو بھٹو کے نعرے لگا رہے تھے اور والہانہ رقص کر رہے تھے۔ علاقے کے عوام میں جب اپنے درمیان اپنی شہید رانی محترمہ بینظیر بھٹو کو دیکھا تو بہت جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔ کوہالہ کے مقام پر اپنے مختصر خطاب میں آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ کشمیر جنت نظیر ہے اور کشمیر بینظیر ہے۔ ہمارا کشمیری عوام سے تین نسلوں کا رشتہ ہے۔ ہم نے کشمیر کی محبت وراثت میں پائی ہے۔ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ کشمیر کی خوشحالی کے لئے کام کیا ہے۔ پیپلزپارٹی ماضی میں کشمیر کے ساتھ تھی آج بھی کشمیر کے ساتھ ہے اور مستقبل میں کشمیر کے ساتھ رہے گی۔ انہوں نے وہاں موجود پیپلزپارٹی کے کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ گھر گھر جائیں اور لوگوں کو بتائیں کہ ہم عوام کے حقوق کے لئے اپنی جانیں قربان کرنے کے لئے تیار ہیں اور کشمیریوں کے بنیادی حقوق کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ 25جولائی کو ہر مرد، خاتون اور بزرگ گھر سے باہر نکلے اور پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دے۔ انہوں نے کہا کہ تیر آپ کا نشان ہے، خوشحالی کا نشان ہے، کشمیر کا نشان ہے اور بینظیر کا نشان ہے۔ انہوں نے پارٹی ، عوام، بھٹوز اور کشمیر کے حق میں نعرے بھی لگوائے۔ جب آصفہ بھٹو زرداری پٹیکا جاتے ہوئے امبور کیمپ پہنچیں تو ان کا نہایت والہانہ استقبال کیا گیا۔ پارٹی کے کارکن پیپلزپارٹی کے حق میں نعرے لگاتے رہے اور اس مقام پر آصفہ بھٹو زرداری نے عوام کے ساتھ وزیراعظم بلاول کے نعرے بھی لگوائے۔ آصفہ بھٹو زرداری جب پٹیکا پہنچیں تو جلسہ کھٹا کھٹ بھرا ہوا تھا اور لوگ گھروں کی چھتوں، درختوں اور پہاڑوں پر بیٹھے ہوئے ان کے منتظر تھے اور ان کا استقبال انہوں نے فلک شگاف نعرے لگا کر کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں کشمیر آکر بہت خوشی ہوئی ہے کیونکہ کشمیریوں سے انہیں جو محبت ملی ہے وہ اسے کبھی بھی بھول سکتیں۔ اس موقع پر محترمہ فریال تالپور اور سعید غنی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ کشمیر ان کے دل کے اس لئے قریب ہے کہ ان کے نانا شہید ذوالفقار علی بھٹو نے پیپلزپارٹی کی بنیاد کشمیر کے ایشو پر رکھی تھی اور ان کی والدہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو دنیا بھر میں کشمیر کی آواز تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ کشمیریوں کے لئے کام کیا ہے اور ان کے والد صدر آصف علی زرداری نے کشمیر کو ترقی دی اور اب چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کشمیر کی آواز بنیں گے اور کشمیریوں کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ کشمیر آکر بڑے بڑے دعوے کر رہے ہیں لیکن جب مودی نے کشمیر پر حملہ کیا تو وہ صرف یہ کہہ سکا کہ “میں کیا کروں؟” انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے کہا تھا کہ جہاں کشمیروں کا پسینہ گرے گا وہاں ہمارا خون گرے گا۔ چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر کشمیری امن چاہتے ہیں تو امن ہوگا اور اگر وہ جنگ چاہتے ہیں تو جنگ ہوگی۔ آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ سندھ میں پیپلزپارٹی نے دل، کینسر، جگر اور گردے کے ہسپتال بنائے ہیں جہاں عوام کا علاج مفت ہوتا ہے۔ سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت خواتین کو بلاسود قرضے فراہم کر رہی ہے۔ پیپلزپارٹی نے آزاد کشمیر کے تین شہروں میرپور، پونچھ اور مظفرآباد میں تین میڈیکل کالج قائم کئے ہیں۔ آزاد کشمیر میں چھ یونیورسٹیاں بنائی ہیں اور انفراسٹرکچر بنایا ہے۔ پیپلزپارٹی کا عوام دوست اور غریب دوست جس میں تعلیم، صحت اور پینے کے صاف پانی کے منصوبے شامل ہیں۔ آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ چیئرمین بلاول نے جتنے وعدے کئے ہیں وہ سب پورے کریں گے۔ انہوں نے کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ پارٹی اور بلاول بھٹو زرداری کی پیغام لے کر گھر گھر جائیں اور کہا کہ وہ امید کرتی ہیں کہ جس طرح کشمیریوں نے ان کے نانا شہید ذوالفقار علی بھٹو، ان کی والدہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور ان کے والد صدر آصف علی زرداری کا ساتھ دیا اسی طرح وہ اب بلاول بھٹو کا ساتھ دیں گے اور بلاول بھٹو زرداری کا ساتھ دے کر اس تبدیلی والے کو بھگائیں گے اور اس کے ساتھ ہی مودی بھی بھگائیں گے۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ 25جولائی کو باہر نکلیں اور تیر پر ٹھپہ لگائیں کیونکہ کشمیر ہی کشمیریوں کا نشان ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں