اسلام گڑھ (پی این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ “تبدیلی “کا اصل چہرہ ملک میں خوفناک مہنگائی ہے۔ کشمیر کو “تبدیلی “سے بچانا ہے تو تیر پر ٹھپہ لگانا ہے پیپلزپارٹی کا فلسفہ رہا ہے کہ کشمیر کا فیصلہ دہلی ،بنی گالہ نہیں کشمیری عوام کریں گے۔ہمارے اپوزیشن کے دوست کنفیوز ہیں ، کس کے بیانیے پر چلیں بڑے میاں یا جھوٹے میاں کے بیانیہ پر ،کون سا ٹھیک ہے؟ کنفیوز نہیں تو وہ پیپلز پارٹی ہے۔ جب تک پیپلزپارٹی کے جیالے ہیں کشمیر کا سودا نہیں ہونے دیں گے۔ عمران خان کی کوشش تھی کہ کلبوشن کو این آر او دلوایا جائے۔قاسم مجید ممبر اسمبلی منتخب ہوں گے تو ہریام برج کو سب سے پہلے مکمل کرنا ہے۔ وہ جمعہ کو اسلام گڑھ میں جلسہ سے خطاب کررہے تھے۔ چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قاسم مجید یہ الیکشن اپ کے لئے امتحان ہے ہم الیکشن غریب کی خدمت کے لئے لڑتے ہیں اپ نے عوام کی خدمت کرنی ہے۔ غریب کا سہارا بننا ہے۔ پیپلزپارٹی نے کسان کو زمین کا مالک بنایا۔ ہم نے ہمیشہ غیبوں کی خدمت کی ۔شہید بینظیر بھٹونے ہمیشہ غریبوں کی خدمت کی ہے ،قائد عوام محنت کشوں کے تحفظ کے دیوار بن کر سامنے آئے ۔دوسروں نے صرف انھیں تکلیف پہنچائی ہے اپ پیپلزپارٹی کو کامیاب کروا دیں ہمارا اپ سے یہ وعدہ ہے اپ کی تقدیر بدل دیں گے ۔ تنخواہوں ،پنشن میں اضافہ کریں گے۔ روزگار کے مواقع پیدا کریں گے۔ ہم نے مشکل معاشی حالات میں تنخواہوں میں 120% اضافہ کیا۔ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ فوج کی تنخواہوں میں اضافہ صرف پیپلزپارٹی نے کیا۔ مشرف،نواز شریف اور سیلیکٹڈ نے نہیں کیا۔ تبدیلی کا اصل چہرہ مہنگائی ہے۔ عوام کو بچانا ہے تو تیر پر ٹھپہ لگانا ہے پیپلزپارٹی کا فلسفہ رہا ہے کہ کشمیر کا فیصلہ کشمیری عوام کریں گے۔ ہمارا نعرہ سب پہ بھاری رائے شماری رائے شماری۔ ہماری کشمیر پالیسی کشمیری عوام کے حکم کے مطابق بنے گی۔ جب تک پیپلزپارٹی کے جیالے ہیں کشمیر کا سودا نہیں ہونے دیں گے۔ پیپلزپارٹی مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ ہم نے ضیا الحق کا مقابلہ کیا اس سیلکیٹڈ کا بھی مقابلہ کریں گے اور اسے بھی بھگائیں گے۔ عمران خان نیوکلئیر پاور کے خلاف سازش کررہا ہے۔ کیا اپ اجازت دیں گے کہ یہ کٹھ پتلی اس کا بھی سودا کرے ؟کشمیر کے حقوق پر سودا کرے؟ عمران خان کا کوشش تھا کہ کلبوشن کو این آر او دلوایا جائے پیپلزپارٹی نے بے نقاب کیا تو اب اور قانون سازی کےراستے نکال رہا ہے۔ پیپلزپارٹی اس جرم میں شامل نہیں ہو گی ۔عمران کی اگر نیت صاف ہوتی تو کشمیر پر یو ٹرن نہ لیتا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ کشمیر کو عوامی جیالے وزیراعظم کی ضرورت ہے۔ پیپلزپارٹی کی ذمہ داری ہے کہ اپ کٹھ پتلی سے بچائے اس کے لئے راستہ بھٹو کا راستہ ہے پچیس جولائی کو تیر پر ٹھپہ لگائیں ۔اور جیالا وزیراعظم منتخب کریں ۔ہمارے دوست بھی کنفیوز ہیں تبدیلی لانا چاہتے تھے آج کل وہ بھی کنفیوز ہیں اگر کوئی کنفیوز نہیں تو وہ پیپلز پارٹی ہے۔ کس کے بیانیے پر چل رہے ہیں ؟بڑے میاں یا چھوٹے میاں صاحب کا بیانیہ ٹھیک ہے۔ کشمیر کا جو دشمن ہے وہ پاکستان کا پیپلزپارٹی کا دشمن ہے۔ ہم کشمیریوں کی خوشی اور دکھ میں شریک ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ اپ نے مریم نوازکو عزت دینا ہے کسی کو اجازت نہیں کہ ان کے خلاف غلط زبان استعمال کرے ۔ہماری یہ تربیت اور ثقافت نہیں۔مخالفت کریں کنفیوژن پر ،پالیسی پر ۔مریم نواز جب گرفتار ہوئیں تو قومی اسمبلی میں ،میں نے آواز اٹھائی تھی۔ ہماری انتقام کی سیاست نہیں رہی۔ عمران گندم بیچ کر سیاست چمکا رہا ہے۔ ان کا وزیر ووٹ خریدنے کے لئے نوٹ بانٹ رہا تھا مارچ کشمیری بکتے نہیں ان کی طرح ۔نہ وفادار یاں تبدیل کرتے ہیں ستر سال بھارت سے نہیں بکے ان کو عمران کا وزیر کیا خریدے گا۔ میری قاسم مجید سے درخواست ہے پچیس جولائی کو جب ممبر اسمبلی منتخب ہوں گے تو ہریام برج کو سب سے پہلے مکمل کرنا ہے۔ انشااللہ پچیس جولائی اپ کی جیت ہوگی پتر کی جیت ہو گی سب مل کر جشن منائیں گے مظفراباد اور باغ میں عید مناؤں گا اپ نے گھرگھر پہنچنا ہے۔ خواتین کے پاس جانا ہے ان کو پتہ ہے مہنگائی کتنی ہے۔ پی ایس ایف کے جیالے دوسرے نوجوانوں کو بتائیں کہ تبدیلی کے جھانسے میں نہ آئیں ۔اگر کوئی جماعت ہے تو وہ صرف پیپلزپارٹی ہے قبل ازیں چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کا منگلا پل اور میر پور شہرکے قائدِ اعظم چوک میں استقبال کیا گیا۔جلسہ گاہ کو پارٹی پرچموں سے سجایا گیا تھا جبکہ مختلف بینرز بھی جلسہ گاہ اور اطراف میں آویزاں کیئے گئے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں