اسلام آباد ( پی این آئی)آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم و پی ٹی آئی آزاد جموں و کشمیر کے صدربیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے آزاد کشمیر کے آئندہ انتخابات کے لئے پی ٹی آئی آزاد جموں و کشمیر کے لئے پارٹی منشور کا اعلان کر دیا۔ پاکستان تحریک انصاف جموں وکشمیر نے قانون ساز اسمبلی کے انتخابات 2021کے لئے اپنامنشور جاری کر دیا ہے۔تیس صفحات پر مشتمل کتابی شکل میں جاری ہونے والےمنشور میں آزادکشمیر کے کئی دیرینہ مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کے حلکی یقین دہانی کرانے کے ساتھ ساتھ مستقبل میں انصاف آزادی اور خوشحالی پرمبنی ایک جدید آزادکشمیر کے قیام کا وعدہ کیا گیا ہے۔منشور میں کہا گیاہے کہ آزادکشمیر کے موجودہ سٹیٹس اورمسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کوکمزور کئے بغیر وفاقی فیصلہ ساز اداروں با لخصوص قومی مالیاتی کمیشن،قومیاقتصادی کونسل،مشترکہ مفادات کونسل اور ارسا میں آزادکشمیر کی نمائندگیکو یقینی بنایا جائے گا۔ حکومت کے قیام کے پہلے تین ماہ میں بلدیاتیالیکشن کا انعقاد کیا جائے گا۔بلدیاتی اداروں کو مالیاتی اور انتظامیاختیارات دئیے جائیں گے۔ضلعی فنانس کمیشن قائم کرکے اضلاع کے مابین ہمآہنگی پیدا کرنے اور وسائل کی منصفانہ تقسیم کا نظام قائم کیا جائےگا۔خواتین کی نشستوں میں وفاق اور صوبوں کی طرز پر سترہ فیصد کا اضافہ کیا جائے گا۔قانون سازی میں خواتین کی موثر شرکت کو یقینی بنانے کے لئےآزادکشمیر اسمبلی میں خواتین کی نشستوں میں اضافہ کیا جائے گا۔بلدیاتیاداروں میں بھی خواتین کو آبادی کے تناسب سے نمائندگی دی جائے گی۔قانوننافذ کرنے والے اداروں میں خواتین کی تعیناتی کو یقینی بنایا جائےگا۔وفاق اور خیبر پختون خوا کی طرز پر انفورسٹمنٹ آف ویمن پراپرٹی رائٹسایکٹ 2019جیسا قانون منظور کرایا جائے گا تاکہ خواتین کو جائیداد میں حصہیا ملکیت کا حق دے کر انہیں امپاور کیا جاسکے۔منشور میں کہا گیا ہے کہخاتون محتسب کا تقررکیا جائے گا تاکہ دفاتر اور کاروباری اداروں میںخواتین کی ہراسگی کے سلسلے کو روکا جائے اور اس طرح کے مقدمات کی شنوائیکی جا سکے۔اوورسیز کشمیریوں کو کی شناخت کو برقرار رکھنے کے لئے انہیںسٹیٹ سبجیکٹ جاری کرنے کا جائزہ لیا جائے گا۔سرمایہ کاری بورڈ میںاوورسیز کو بھرپور نمائندگی دی جائے گی اور انہیں ووٹ کا حق دیا جائےگا۔اسمبلی میں اوورسیز کشمیریوں کے لئے مزید تین نشستوں کا اضافہ کیاجائے گا۔احتساب بیورو کی تشکیل نو کی جائے گی۔انسانی حقوق کمیشن کا قیامعمل میں لایا جائے گا۔اطلاعات تک رسائی کا قانون منظور کرایا جائے گا۔ریاستی پریس کومضبوط کیا جائے گا اور پریس فاونڈیشن کے ارکان کو وزیراعظم ہاؤس سکیموں میں ترجیحی بنیادوں پر سہولت فراہم کی جائے گی۔پولیس کےنظام میں اصلاحات کی جائیں گی اور اس ادارے کو سیاسی اثر رسوخ سے پاک کیاجائے گا۔پولیس کو تفتیش کی جدید تربیت دی جائے گی تشدد کے بغیر مقدماتڈیل کرنے کی تربیت دی جائے گی۔مظفرآباد،میرپور اورپونچھ ڈویژن میں خوتینکے الگ پولیس سٹیشن قائم کئے جائیں گے۔سرکاری ریکارڈ اور دستاویزات کیڈیجٹلائزیشن کی جائے گی۔معاشی ترقی کی حکمت عملی اور اقتصادی اصلاحات کیجائیں گی۔بزنس کمونٹی کی مشاورت سے نئی صنعتی اور سرمایہ کاری پالیسی کااعلان کیا جائے گا۔ آزادکشمیر میں پنجاب کی طرز پر سرمایہ کاری بورڈ کومنظم کیا جائے گا۔معاشی ترقی کا جامع پلان کرکے نئی صنعتوں کا قیام میںلایا جائے گا۔سیاحت کو بطور صنعت ترقی دی جائے گی۔مانسہرہ مظفرآبادمیرپور ایکسپریس وے کے منصوبے کو عملی شکل دی جائے گی اور میرپور میںسپیشل اکنامک زون قائم کیا جائے گا۔منگلا ڈیم اپ ریزنگ سے متعلق منصوبہجات کی تکمیل کی جائے گی۔عوام کو صاف پانی کی فراہمی زراعتلائیوسٹاک،ماہی پروری کو فروغ دیا جائے گا جنگلات ماحولیات موسمیاتیتبدیلیوں سے متعلق منصوبہ بندی کی جائے گی۔تعلیم کے شعبے میں انقلابیاصلاحات متعارف کرائی جائیں گی۔پانچ سے سولہ سال تک کے بچوں کو مفت تعلیمکی سہولت فراہم کی جائے گی۔سماجی ترقی کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔شہریمنصوبہ بندی اور سٹی گورننس آلودگی کھیل کے میدانوں پارکوں ویسٹمینجمنٹ،ڈیزاسٹر میجمنٹ جیسے مسائل کے مستقل حل کے لئے ماسٹر پلان تشکیلدئیے جائیں گے۔آزادکشمیر میں ایک جدید اور نیا شہر بسانے کی منصوبہ بندیکی جائے گی۔محفوظ تعمیرات کو یقینی بنانے کے لئے تعمیراتی ریگولیٹریاتھارٹی قائم کی جائے گی۔بینک آف آزادکشمیر کو ترقی دی جائے گی۔ رائلٹی اورواٹر یوز چارجز سے حاصل ہونے والی رقم سے پبلک سیکٹر میں مزیدہائیڈلمنصوبے لگائے جائیں گے۔نوے کی ہائی میں آزادکشمیر نقل مکانی کرنے والےکشمیری مہاجرین کے مسائل حل کا وعدہ کیا گیا ہے۔ فن وظقافت اور ورثہ کیترقی کے لئے اقدامات اُٹھائی جائیں گے۔ٹرانسپورٹ پالیسی متعارف کرائیجائی گی۔منشور کے ابتدائیہ میں پارٹی کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدرینے کہا ہے کہ آزادجموں وکشمیر میں 1985سے جمہوری نظام کا تسلسل جاری ہےلیکن اس کے ثمرات سے عام شہری مستفید نہیں ہو سکا۔جمہوریت اور الیکشن کےنام پر چند بااثر شخصیات اور خاندانوں نے مقامی سیاست کو کئی دہائیوں سےاپنی گرفت میں لے رکھا ہے۔جس کے نتیجے میں پڑھے لکھے لوگ سیاسی عمل کنارہکش بیزار اور قومی معاملات ومسائل سے لاتعلق ہو کر مسلسل ریاست سے انخلاپر مجبور ہیں۔نتیجے کے طور پر عوام پر نااہل بددیانت سیاسی اشرافیہ مسلطہے۔جو قومی وسائل پر ہاتھ صاف کر رہی ہے۔۔گورننس کے میدان میں اقرباپروری،کرپشن،میرٹ کی پامالی اور خاندانی سیاست نے ریاستی نظام کی جڑیںہلا کر رکھ دی ہیں۔چئیرمین منشور کمیٹی ذوافقار عباسی نے کہا کہ ہ پی ٹی آئی کشمیر اقتدار میں آکر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی قیادت میں وزیرعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق پارٹی منشور پر پورے شدو عملدرآمد کیاجائے گا۔مد سے اس موقع پرمنشور کمیٹی کے چیئرمین ذوالفقار عباسی جبکہارکان میں ارشاد محمود،میجر رفیق اعوان،ہانیہ آفتاب او رحماد گیلانی بھی موجود تھے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں