اسلام آباد (پی این آئی) آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے انکی رہائشگاہ پر برطانوی ہائی کمشن کے اعلی سطحی وفد کی ملاقات۔ اس موقع پر ملاقات میں برطانوی ہائی کمشن کے جنوبی ایشیاء ریجن کے انچارج مسٹرسیم رف(Sam Raff) اوربرطانوی ہائی کمشن کی انڈیا ٹیم کے ہیڈ مسٹررس مک پارٹ لینڈ (Russ McPartland) شامل تھے۔اس موقع پر آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے برطانوی ہائی کمشن کے وفد کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر حل ہونا چاہیے لیکن اسکے لئے ضروری ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت پہلے5 اگست 2019 ء کے اقدامات کو واپس لے اور وہاں پر ریاستی دہشتگردی ختم کرے۔ کیونکہ کسی بھی مذاکراتی عمل سے پہلے بہتر ماحول کا ہونا ضروری ہے۔ حکومت پاکستان اور وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ بھارت سے مذاکرات کے لئے تیار ہیں اسی طرح ہم ایٹمی پھیلاؤ کے خلاف ہیں لیکن ہم نے اپنی ایٹمی صلاحیت بھی اپنے دفاع کے لئے رکھی ہوئی ہے۔آزاد کشمیر کے انتخابات انتخابات میں بھی برطانیہ کی طرح آخری وقت تک حکومت رہتی ہے جبکہ وہاں پر گلگت اور پاکستان کی طرح عبوری حکومتیں نہیں بنتی ہے۔ میں یورپی اور برطانوی مبصرین سے کہوں گا کہ وہ آزاد کشمیر کے انتخابات کی مانیٹرنگ کریں کیونکہ ہمارا تقابلی جائزہ ہمیشہ مقبوضہ کشمیر کے انتخابات سے ہوتا ہے اور وہاں پر ہمیشہ جعلی الیکشن ہوتے ہیں جبکہ آزاد کشمیر میں انتخابات منصفانہ ہوتے ہیں اور یہاں پر ایکدوسرے کی فتح و شکست کو تسلیم کیا جاتا ہے۔ لہذا غیر ملکی مبصرین یہاں آکر انتخابات کا جائزہ لیں۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں