مظفر آباد(پی این آئی) وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی)کی جانب سے ریاستی انتخابات دو ماہ کے لئے ملتوی کرنے کی تجویز پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کو جب تمام جگہوں سے رپورٹس ملیں کہ وہ انتخابات نہیں جیت سکتے تو این سی او سی سے چیف سیکرٹری کو خط لکھوایا گیا کہ انتخابات کو دو ماہ کے لیے ملتوی کیا جائے،این سی او سی نے کشمیر حکومت کو کس حیثیت میں خط لکھا ؟این سی او سی کہتا ہے کہ دوماہ کیلئے الیکشن ملتوی کئے جائیں ،یہ ضمنی الیکشن نہیں، کیسے ملتوی ہوسکتے ہیں ؟آپ خط لکھنے والے ہوتےکون ہیں؟آزادکشمیر کے فیصلے بنی گالہ میں نہیں ہونے دینگے۔جموں کشمیر ہاوس میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئےراجہ محمد فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ آمدہ انتخابات میں واضح شکست دیکھ کر پی ٹی آئی تمام اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے، کوئی الٹا لٹک کر بھی آجاے ،آزادکشمیر کو کسی صورت صوبہ نہیں بننے دیا جائیگا ایسی کسی بھی کوشش کی سختی سے مزاحمت کی جائیگی،یہ سب کچھ اسی لیے کیا جارہا ہے ،انتخابات صرف قانون ساز اسمبلی آگے لیکر جاسکتی ہے، پی ٹی آئی والے پاکستان پہلے ٹھیک کریں، وہاں جو دودھ اور شہد کی نہریں بہائی جارہی ہیں، سب ہمیں پتہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو انتخابات ملتوی کرنے کا کوئی اختیار بھی نہیں ہے ،یہ اختیار صرف کشمیر حکومت کا ہے ،میں، میری جماعت اور ووٹر ہر صورتحال کا مقابلہ کریں گے ،این سی او سی کے پاس کیا اختیارہے؟الیکشن صرف ناگزیر حالات میں کشمیر اسمبلی ملتوی کرسکتی ہے۔ان کاکہناتھاکہ یہ آزادکشمیر میں گلگت والی صورت حال دہرانا چاہتے ہیں ،دو ماہ کا وقت لیکر توڑ پھوڑ کرنا چاہتے ہیں ،انکو شرم آنی چاہیے ۔راجہ محمد فاروق حیدر خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان کاعہدہ اور مقام قابل احترام مگر آزادکشمیر کے انتخابات میں من مرضی کے نتائج حاصل کرنے کے لیے براہ راست مداخلت کا منہ توڑ جواب دینگے، پھر لوگ یہ سوال پوچھیں گے کہ پانچ سال حق حکمرانی نہیں دے رہے ہمارے حق خودارادیت کی حمایت پی ٹی آئی والے کیسے کرینگے ؟ہمارے دو اراکین جنہوں نے اپنی مرضی اور منشا سے جماعت کے ساتھ قرآن مجید پر حلف اٹھایا،انہوں نے اس سے انحراف کیا، انہیں اس کی سخت ترین سیاسی قیمت چکانا ہوگی، دنیا و آخرت میں رسوا ہونگے اگر میری جانب سے دباؤ ڈالنا ثابت ہو جاے تو جو سزا چاہے مرضی دیدیں۔انہوں نے کہا کہ چوہدری عزیز اور احمد رضاقادری کی تجویز پر ایسا کیا گیا،ممبران نے رضاکارانہ بنیادوں پر حلف اٹھایا کہ وہ جماعت کے ساتھ وفادار رہیں گے،ایک دن لوگ پی ٹی آئی میں شامل ہوتے ہیں، اسی دن انہیں ٹکٹ جاری ہوتے ہیں، ایسی تبدیلی کبھی نہیں دیکھی ،آزادکشمیر کے فیصلے بنی گالہ میں نہیں ہونے دینگے ،دھاندلی کی کسی بھی کوشش کا منہ توڑ جواب دینگے اور بھرپور مزاحمت کی جائیگی ۔راجہ محمدفاروق حیدر خان نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کی جانب سے اپنے دفتراور عہدے کو آزادکشمیر کے انتخابات میں من مرضی کے نتائج حاصل کرنے کے لیے استعمال کرنے سے کشمیریوں پر بہت منفی تاثر پڑیگا ،نہرو نے بھی مقبوضہ کشمیر کے انتخابات میں براہ راست مداخلت کی تھی، سب کو یاد ہے چند دن پہلے رپورٹ لیک ہو گئی تھی کہ پی ٹی آئی الیکشن نہیں جیت سکتی، جس پر وزیراعظم پاکستان کو براہ راست میدان میں اترنا پڑا، ہمارا تعلق سیاسی نہیں قائد اعظم کے ساتھ بنا تھا اوررہے گا، یہ جو چاہیں کر لیں انہیں کامیابی نہیں ملے گی۔واضح رہےکہ نیشنل کمانڈ اینڈآپریشن سینٹر(این سی او سی)نے چیف الیکشن کمشنر آزادکشمیر کومکتوب لکھا ہےجس میں سفارش کی گئی ہے کہ کورونا کی صورتحال کے پیش نظرآزادکشمیر اسمبلی کے انتخابات دو ماہ کیلئے ملتوی کردیئے جائیں۔این سی او سی کی طرف سےکہاگیاہےکہ ستمبر 2021ء تک آزادکشمیر کی ایک ملین آبادی کوویکسینیشن کی جاسکتی ہے،انتخابات میں بڑے سیاسی اجتماعات کورونا وبا کو پھیلانے کا باعث بنیں گے، آزادکشمیر میں پہلے بھی کورونا وائرس پھیلاؤ کا ریٹ زیادہ رہا ہے، جولائی کے مہینے میں انتخابات کا انعقاد کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کا باعث بن سکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں