تحریک انصاف کی مقبولیت بڑھ گئی؟ مخالف سیاسی جماعت کی دو بڑی وکٹیں اڑا لیں

راولاکوٹ(پی این آئی) آزاد کشمیر حکومت کے دو اہم وزرائ اور سابق سپیکر قانون ساز اسمبلی سمیت دو موجودہ ممبران اسمبلی کا تحریک انصاف میں شمولیت کا فیصلہ تمام امور طے پا گئے، چوبیس گھنٹوں میں کسی بھی وقت باضابطہ شمولیت کر دی جائے گی ضلع باغ اور مظفرآبادسے تعلق رکھنے والے دووزرائ حکومت کے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے مذاکرات میں طے پایا ہے کہ آئندہ بھی ضلع باغ اور مظفرآباد کے ان حلقوں کا ٹکٹ مذکورہ وزرائ کے پاس ہی ہو گا۔ذرائع کے مطابق بیرسٹر سلطان محمود کے دباؤ پر مرکزی حکومت کے نمائندے نے تنویر الیاس چغتائی کو اپنے بھتیجے اور ممبر اسمبلی صغیر چغتائی کو بھی تحریک انصاف میں شمولیت پر راضی کر لیا ہے بیرسٹر لابی کا موقف تھا کہ تنویر الیاس چغتاہی دوسروں کو درس دے رہے ہیں مگر گھر سے صغیر چغتاہی مسلم کانفرنس کی سیاست کر رہے ہیں جس کے بعد صغیر چغتا ہی کو بھی پی ٹی آئی میں شمولیت کرواہی جارہی ہے تنویر الیاس چغتائی وسطی باغ سے اور صغیر چغتائی پاچھیوٹ سے تحریک انصاف کے امیدوار ہوں گے۔وادی نیلم سے سابق وزیر مفتی منصور سماہنی سے ممبر اسمبلی چوہدری علی شان بھمبر سے سابق سپیکر چوہدری انوار الحق نے بھی تحریک انصاف میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے یہ تمام شامل ہونے والے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور سیف نیازی کے ہمراہ اسلام آباد میں اپنی شمولیت کا اعلان کریں گے ان کے ہمراہ ہجیرہ سے سابق امیداور کاشان مسعود بھی ہوں گے ان تمام نئے شامل ہونے والوں کو ان کے حلقوں سے تحریک انصاف کے ٹکٹ جاری کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے تا ہم ہجیرہ سے ارزش خان اور بھمبر سے چوہدری انعام الحق سماہنی سے چوہدری رزاق نے شمولیت کے بعد ان نئے آنے والوں کو ٹکٹ جاری ہونے کے صورت آزاد الیکشن لڑنے کے فیصلہ سے قیادت کو آگاہ کر دیا ہے جس کے باعث قوی امکان یہ ہے کہ ان چار حلقوں سے تحریک انصاف ناکامی سے دوچار ہو جائے گی۔ صغیر چغتائی کے تحریک انصاف کے امیدوار ہونے کی صورت اس حلقہ سے مسلم کانفرنس کے قائد عتیق خان خود بھی الیکشن لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ دوسری طرف ن لیگ باغ اور مظفر آباد سے تحریک انصاف میں شامل ہونے اپنے دونوں وزراکو روکنے کوشاں ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں