ہسپتالوں میں ہڑتالوں سے عام آدمی علاج معالجہ کے چکر میں خوار ہورہا ہے، چوہدری آصف یعقوب ایڈووکیٹ

مظفرآباد (پی این آئی) آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس حلقہ لچھراٹ سے امیدوار اسمبلی چوہدر ی آصف یعقوب ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ اس وقت ہسپتالوں میں ہڑتالوں سے عام آدمی علاج معالجہ کے چکر میں خوار ہورہا ہے، اسمبلی کے ملازمین ہڑتالوں پر ہیں، کتنی ستم ظریفی ہے کہ لوگ اپنا حق مانگنے کے لئے احتجاج

کررہے ہیں، کبھی روڈ، پانی، صحت کیلئے احتجا ج تو کبھی ملازمین اپنی تنخواہوں میں اضافہ کے لئے احتجاج کرتے ہیں، حکمرانوں کو چاہیے کہ جیسے مہنگائی ہوتی ہے ایسے ہی چاہے 6 ماہ بعد بھی ملازمین کی تنخواہیں بڑھانی پڑیں تو بڑھانی چاہیے، اور ملازمین کے ساتھ ساتھ ایسے طبقات جو دو وقت کی روٹی کماتے ہیں ان کی مشکلات کو بھی مد نظر رکھتے ہوئے مزدور کی دیہاڑی کا بھی ایسا تعین ہونا چاہیے تاکہ اس کی دن بھر کی محنت کے بدلے اسے اس کا حق مل سکے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے آزاد کشمیر اور پاکستان میں سرکاری اور شعبہ صحت سے متعلق ملازمین کے سراپا احتجاج ہونے پر کیا، انھوں نے کہا کہ اب آئے روز بجلی، پٹرولیم اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا جارہا ہے، اسی طرح اشیاء خوردونوش بھی دن بدن مہنگی کی جارہی ہیں ایک دن اور تو دوسرے دن کوئی اور ریٹ ہوتا ہے، شہر اور مارکیٹوں میں بیٹھا مافیا سبزی، فروٹ اور دیگر اشیاء کی الگ الگ کوالٹی بنائے ہوئے ہے جو ایسے تیار کی جارہی ہے کہ اچھا فروٹ ایک طرف کرکے اس کا ریٹ اور تو دوسری جانب تمام گلا سڑا فروٹ ایک طرف اکٹھا کرکے سیل لگادیتا ہے جبکہ ریٹ لسٹ میں ایسا کوئی چکر نہیں ہوتا، کیا یہ حکومت اور انتظامی اداروں کی ذمہ داری نہیں کہ اس طرف دھیان رکھا جائے، انھوں فی الفور حکومت آزاد کشمیر سے جملہ ملازمین کے مسائل کے حل اور شہر

میں ایک نمبر، دو نمبر، تین نمبر کی اشیاء خوردونوش اور فروٹ کی فروخت پر پابند ی عائد کرتے ہوئے ایک انراخ پر چیزوں کی فروخت کو یقینی بنائیں تاکہ غریب تک بھی اعلیٰ اور معیاری چیزیں پہنچ سکیں۔۔۔۔ آئی ایم ایف کی کڑی شرائط، بجلی انتہائی مہنگی کر دی گئی، سبسڈی واپس لینے کا فیصلہاسلام آباد (پی این آئی) آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرتے ہوئے حکومت نے بجلی صارفین کو دی جانے والی سبسڈی واپس لینے کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کی سبسڈی ختم کرنے کے لیے 201 سے 300 یونٹ استعمال کرنے والے بجلی صارفین کو دی جانے والی سبسڈی آہستہ آہستہ ختم کرنے کے لئے سفارشات ایک بار پھر تیار کی گئی ہیں ، جس میں وفاقی وزارت خزانہ نے پاور ڈویژن کو ہدایت کی ہے کہ وہ سبسڈی کے ہدف کے منصوبے پر عمل درآمد شروع کرے۔ذرائع کے مطابق اس وقت 201 تا 300 صارفین کو سالانہ 60 ارب روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے جس کا غلط استعمال کیا جارہا ہے اور اس سبسڈی سے فائدہ اٹھانے والوں میں اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے کئی گھرانے بالکل بھی غریب نہیں ہیں۔بتایا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے ٹارگٹ سبسڈی پلان کے تحت بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے بارے میں ڈیٹا اکٹھا کیا جارہا ہے ، جس کے لیے بل ادا کرنے والے صارفین کے شناختی کارڈ اور فون نمبرز کے ریکارڈ کی

جانچ پڑتال کی جارہی ہے جس کے بعد ٹارگیٹڈ سبسڈی پر عمل درآمد کی جائے گا۔خیال رہے کہ چند روز قبل ہی حکومت نے بجلی کی قیمت میں 5.65 روپے فی یونٹ اضافہ کرنے کی بھی منظوری دی ، وفاقی کابینہ نے آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت بجلی کی قیمت میں فوری اضافے کے لیے صدارتی آرڈیننس لانے کی منظوری دے دی جس کے بعد بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 5.65 روپے اضافہ کیا جائے گا ، وفاقی کابینہ نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے نیپرا ایکٹ میں ترمیم کی بھی منظوری دی جس کے تحت حکومت کو بجلی پر ریونیو بڑھانے کے لیے مزید 10 فیصد سرچارج لگانے کا اختیار بھی حاصل ہوجائے گا ۔بتایا گیا کہ 5.65 روپے فی یونٹ اضافہ 6 مرحلوں میں ہوگا جس کی وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے منظوری دے دی ہے ، اس کا مقصد سرکولر ڈیٹ پروگرام پر عمل درآمدکرنا ہے جس کی منظوری وفاقی کابینہ دے چکی ہے ، بجلی کی قیمت میں دو بار اضافہ سالانہ ٹیرف ایڈجسمنٹ اور 4 سہہ ماہی ایڈجسمنٹس کے تحت کیا جائے گا، اس کے بعد 10 فیصد سرچارج شامل ہونے سے قیمت 7 روپے فی یونٹ بڑھ جائے گی جس کا صارفین پر 934 ارب روپے اضافی بوجھ پڑے گا۔ جب کہ حکومت سالانہ ٹیرف کے تحت بجلی کی قیمت میں 1.95 روپے یونٹ کا اضافہ گزشتہ ماہ ہی کرچکی ہے، اضافی قیمت شامل کرنے سے بجلی کی قیمت میں

مجموعی اضافہ 8.95 روپے فی یونٹ ہوجائے گا اور اس مد میں صارفین سے 1.134 ٹریلین روپے اضافی وصول کیے جائیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں